کویت اردو نیوز 15 جنوری: کویت کی وزارت داخلہ کے رہائشی امور کے شعبے کا 6 ماہ سے زیادہ عرصے سے کویت سے باہر رہنے والے افراد کے خاندان میں شامل ہونے کی مہم کو مزید مدت کے لئے
آگے بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تمام اقسام کے اقامے خواہ طلباء، بیویوں اور دیگر 31 جنوری 2023 سے پہلے ہونے چاہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری برائے رہائشی امور فواز المشعان نے اس ماہ کے آخر میں 6 ماہ سے زیادہ ملک سے باہر رہنے والے تمام غیر ملکیوں کے رہائشی اجازت ناموں کو خودکار طور پر منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کے رہائشی اجازت نامے خود بخود منسوخ ہو جائیں گے اور وہ مکمل طور پر نئے طریقہ کار اور منظوریوں کے علاوہ ملک میں دوبارہ داخلے کے حقدار نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ کورونا وباء کے دوران پوری دنیا کو جس صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اس کی وجہ سے وزارت داخلہ کو انسانی بنیادوں پر فیصلے کرنے کی ضرورت پڑی جس میں 6 ماہ سے زائد ملک سے باہر رہنے والے شخص کے رہائشی اجازت نامے کی تجدید کے ساتھ ساتھ ملک سے باہر رہتے ہوئے اس کی رہائش کی تجدید بھی شامل تھی تاہم اس ماہ کے آخر تک یہ تمام مراعات ختم ہو جائیں گی۔
وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ قومیت اور رہائشی امور کا شعبہ طویل عرصے (6 ماہ سے زائد) سے ملک سے باہر رہنے والے کارکنوں کے اقامہ کی الیکٹرانک منسوخی شروع کرے گا۔
وزارت داخلہ کے شعبہ تعلقات عامہ اور سیکیورٹی میڈیا نے تقریباً 3 ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ قومیت اور رہائشی امور کا شعبہ آرٹیکل 17 (سرکاری شعبہ)، آرٹیکل 19 (نجی میں شراکت دار) آرٹیکل 22 (انحصار)، آرٹیکل 23 (مطالعہ)، آرٹیکل 24 خود کفیل اور آرٹیکل 18 (نجی شعبے میں ملازمت) کے زمروں میں آنے والے غیرملکیوں کے اقامے چھ ماہ سے زیادہ ملک سے باہر ہونے کی وجہ سے خود کار سسٹم کے تحت منسوخ کر دیئے جائیں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ 1 اگست 2022 سے نافذ العمل ہوا اور 31 جنوری 2023 کے آخر میں ختم ہو جائے گا۔ منسوخی غیر ملکیوں کے رہائشی قانون کے آرٹیکل (12) پیراگراف (3) کے مطابق کی جائے گی۔