کویت سٹی 22 جولائی: کویت کمرشل پروازیں شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔
سول ایوی ایشن کے ڈاریکٹریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) یکم اگست سے کویت بین الاقوامی ہوائی اڈ ے اور سعد ال عبد اللہ ہوائی اڈے پر تجارتی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے لئے تیار ہیں جس کے آغاز میں روزانہ 10،000 مسافر سفر کر سکینگے۔ لیکن کویت سے تعطیلات یا دوسرے سفر کے لئے روانہ ہونے والے اور آنے والے مسافروں کے پاس بہت سارے سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی باقی ہیں۔
کویت پہنچنے والے تمام مسافروں کو PCR ٹیسٹ اپنے ساتھ لانا ہوگا جسکا نتیجہ لازمی منفی ہو یعنی ٹیسٹ کے نتائج یہ ثابت کریں کہ مسافر کوویڈ19 سے پاک ہے۔ یوسف الفوزان نے ایک خصوصی انٹرویو میں کویت ٹائمز کو بتایا کہ "مزید برآں ہم آنے والے مسافروں کی 10 فیصد تعداد کا رینڈم پی سی آر ٹیسٹ کریں گے تاکہ پتا لگایا جاسکے کہ مسافروں نے صحیح نتائج پیش کئے ہیں۔”
یہ خبر بھی پڑھیں: پاکستانیوں سمیت متعدد قومیت کے باشندے رشوت دے کر کویت داخل ہوئے
سفر کرنے والے افراد کو کویت میں پی سی آر ٹیسٹ کروانا چاہئے لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کہاں کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال صرف وزارت صحت ہی پی سی آر ٹیسٹ کرواسکتی ہے اور منفی نتائج فراہم کرسکتی ہے۔ وزارت صحت کے کال سینٹر نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ کویتی شہری اپنا پی سی آر ٹیسٹ صباح اسپتال میں کرواسکتے ہیں جبکہ تارکین وطن کے سفارتخانے اپنے شہریوں کے لئے کسی اسپتال میں ٹیسٹ کا انتظام کریں۔ جب یورپی سفارتخانوں سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کو اس بات کا کوئی علم نہیں کہ ٹیسٹ کہاں سے ہوسکتا ہے۔
یوسف الفوزان نے واضح کہا کہ”اب ہم نیشنل ایوی ایشن سروسز (این اے ایس) کے ذریعہ روزانہ 1،000 پی سی آر ٹیسٹ کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے رہے ہیں جو یکم اگست سے پہلے واضح ہوجائے گا۔ ہم نے نجی کلینکوں کو پی سی آر ٹیسٹ لینے دینے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ سفر کرسکیں۔ جب ہوائی اڈے پر پی سی آر ٹیسٹ کروانے کے منصوبے کو حتمی شکل دی جائے گی تو ہم تاریخوں، طریقہ کار اور فیسوں کا اعلان کریں گے۔ ایک یا دو دن کا سفر کرنے والے افراد وہی پی سی آر ٹیسٹ روانہ ہونے سے پہلے ہی استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ یہ تین دن کے لئے موزوں ہوگا۔
پی سی آر ٹیسٹوں کا مسئلہ مسافروں کی تعداد کو محدود کرنے میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد وزارت صحت نے مقرر کی تھی۔ "یہ تعداد اس لئے مقرر کی گئی تھی کیونکہ ایک دن میں پی سی آر کے مزید ٹیسٹ کروانے کی گنجائش نہیں ہے جو زیادہ تر ممالک کے سفر کے لئے ایک لازمی شرط ہے۔ قواعد تقریبا روزانہ تبدیل ہوتے رہتے ہیں جبکہ کچھ ممالک نے پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت ہی ختم کردی ہے۔
بین الاقوامی ائیرپورٹ پر آپریشن شروع کرنے کے لئے ایک ماہ قبل تین فیز منصوبہ تیار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ، مختلف ممالک میں بہت سے قواعد و ضوابط تبدیل ہوگئے ہیں۔ لہذا یکم اگست سے فروری 2021 تک 30% آپریشن شروع کرنے کے فیصلے کو تبدیل بھی کیا جاسکتا ہے۔آپریشن کے پہلے ہفتے کے بعد ڈی جی سی اے صورتحال کا جائزہ لے گا اور توقع ہے کہ پروازوں اور مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا خاص طور پر کویت سے روانگی کے لئے مسافروں کی تعداد بڑھے گی۔
مسافروں کو اپنی ضروریات کی تازہ ترین خبروں کا علم ہونا چاہئے خاص طور پر وہ جس ملک کا سفر کرنا چاہتے ہیں وہاں کے قوانین اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر انکی۔صحت کی ضروریات کا مکمل علم ہونا چاہئے۔ مثال کے طور پر متحدہ عرب امارات کو پی سی آر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ یہ اپنے ہوائی اڈوں پر آنے والے تمام مسافروں کا خود پی سی آر ٹیسٹ کررہے ہیں۔ یہی بات لبنان اور ترکی کے لئے بھی ہے۔ مثال کے طور پر برطانیہ نے تمام آنے والوں کے لئے 14 دن کے لئے قرنطین لازمی قرار دیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے سخت سزائیں ہیں۔
یوسف الفوزان نے کہا کہ ڈی جی سی اے پرواز کے شیڈول کی تیاری کے مراحل میں ہے۔ "اب ہم ایئر لائنز سے نظام الاوقات وصول کر رہے ہیں تاکہ ہم کل پروازیں طے کرسکیں۔ کسی بھی قسم کے مسافروں کو کوئی استحقاق یا ترجیح نہیں دی جائے گی۔ ماضی میں ، ہم روزانہ اوسطا 400 کے قریب پروازیں چلاتے تھے لیکن اب یہ تعداد 100 پروازوں سے تجاوز نہیں کرے گی۔
مسافروں کو روانگی سے چار گھنٹے قبل ہوائی اڈے پر موجود ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مدت حفاظتی اقدامات اور ہجوم سے بچنے کی وجہ سے طے کی گئی تھی۔ ہوائی اڈے پر اسٹورز اور ریستوراں کھلے ہوئے ہیں جن میں ڈیوٹی فری دکانیں شامل ہیں۔ ہم نے زمین پر اسٹیکرز اور ہوائی اڈے پر دی گئی دیگر ہدایات کے ذریعہ ہوائی اڈے پر معاشرتی دوری کے اقدامات کا اطلاق کرنا شروع کردیا ہے جو لوگوں کو دستانے پہننے، ہاتھ دھونے اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
عملے سے مسافروں کو دور کرنے کے لئے کاؤنٹرز پر رکاوٹیں لگائے جائیں گے۔ نیز پری پیکڈ باکس میں جہاز کا کھانا دیا جائے گا۔ نیز کسی کو بغیر کسی ماسک کے ایئر پورٹ میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ تھرمل کیمرے تمام مسافروں کا درجہ حرارت چیک کریں گے۔ اگر کسی مسافر کا درجہ حرارت زیادہ ہے تو پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔ اگر نتیجہ مثبت نکلا تو انھیں اسپتال بھیجا جائے گا۔