کویت اردو نیوز 22 جنوری: گزشتہ روز سکیورٹی اہلکاروں کو کویت کے ایک ویران ریگستانی علاقے سالمی سڑک کے کنارے ایک غیرملکی خاتون کی لاش ملی جس پر تشدد کے نشانات کے علاوہ اس کی کھوپڑی بھی ٹوٹی ہوئی تھی۔
کرمنل انویسٹی گیشن ٹیم نے موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے لاش کو فرانزک ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا تاہم 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں "فوجداری عدالت” نے سالمی میں غیرملکی خاتون کے قتل کا معمہ حل کر دیا۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں فوجداری سیکورٹی کے شعبے کے افراد السالمی میں ایک غیرملکی خاتون کے قتل کے معاملے کا معمہ حل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ مجرم کویتی نابالغ ہے جبکہ مقتول ایک ایشیائی گھریلو ملازمہ تھی جو العیون میں قاتل کے خاندان کے گھر کام کرتی تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرم نے خاتون کا قتل اس جرم کو چھپانے کے لیے کیا جو اس نے متاثرہ کے خلاف کیا تھا کیونکہ وہ بے نقاب ہونے سے ڈرتا تھا لہٰذا
اس نے غیرملکی خاتون کو قتل کر دیا اور پھر جرم اور متاثرہ کی شناخت چھپانے کے لیے اس پر آگ لگانے والا مادہ ڈال کر آگ لگا دی اور سالمی روڈ پر پھینک کر فرار ہو گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ شواہد نے متاثرہ کی شناخت کا تعین کیا اور پھر وہ ملزم تک پہنچے جس دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہوئی کہ اس نے ملازمہ کو کیوں قتل کیا۔