کویت اردو نیوز 22 جنوری: کویت کے محکمہ موسمیات نے آنے والے چند گھنٹوں ملک میں دھند کے ساتھ غیر مستحکم موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے جو کہ رات کو پیر کے اوائل تک مزید گہرا ہو جائے گا۔
محکمہ کی چیف پیشن گوئی کرنے والی امیرہ العجمی نے کویت کے مقامی خبر رساں ادارے کونا کو بتایا کہ ملک فضائی اونچائی کی توسیع سے متاثر ہوا ہے جس کے ساتھ معتدل نم ہوائیں چل رہی ہیں۔ افقی مرئیت کی پیش گوئی 1,000 میٹر سے کم ہے جبکہ کچھ علاقوں میں یہ مزید کم ہو سکتی ہے۔
بدھ کی رات تک مرئیت میں بہتری کی توقع ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 7 سے 10 ڈگری جبکہ زیادہ سے زیادہ 17 سے 20 ڈگری کے درمیان رہے گا۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرل نے اتوار کو کہا کہ موسم کی خرابی اور کویت کے آسمان پر دھند کی لہر کے باوجود کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے ہوائی آپریشن باقاعدگی سے جاری ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عماد الجلاوی نے کونا کو بتایا کہ موجودہ موسمی حالات سے طیاروں کی نقل و حرکت متاثر نہیں ہوئی ہے تاہم اس صورتحال کے درمیان ہنگامی منصوبہ فعال کر دیا گیا ہے کیونکہ پیر کی صبح تک موسم زیادہ تر دھند اور مرطوب رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اس سے قبل کویت پورٹس اتھارٹی نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ غیرمستحکم موسم کی وجہ سے اتوار کے روز الشویخ اور الشویبہ بندرگاہوں سے میری ٹائم نیوی گیشن ٹو کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ مرئیت میں کمی کے بعد صبح 8 بجے تک جہازوں کی نقل و حرکت روک دی گئی۔
یہ اقدام اہلکاروں کی حفاظت اور بندرگاہوں پر موجود سہولیات کے لیے ضروری تھا خیال رہے کہ کویت ہفتے کے روز سے دھند اور نم موسم کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ کافی کم ہے۔
کویتی فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ، ماہر فلکیات اور تاریخ دان عادل السعدون نے آج اتوار کو کہا کہ ملک میں ان دنوں سردی پڑ رہی ہے جو کہ شبت کے موسم میں ہے اور یہ سردیوں کے آخری انتہائی سرد دن سمجھے جاتے ہیں۔
السعدون نے کویت نیوز ایجنسی کو بتایا کہ العزرق کی سردی عام طور پر 24 جنوری کو آتی ہے اور 31 جنوری تک رہتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ (الازرق موسم) شدید سردی کی خصوصیت رکھتا ہے کیونکہ اس موسم میں چہرے اور جسم کے دیگر اعضاء سردی سے شدید متاثر ہوتے ہیں جبکہ سردی کی شدت کی وجہ سے مویشیوں اور اونٹوں کی ناک بھی بہتی ہے۔
انہوں نے ذکر کیا کہ ازراق کی سردی میں درمیانی رفتار سے چلنے والی ٹھنڈی شمال مغربی ہواؤں کی خصوصیت ہے، جبکہ بعض اوقات ہوا کی بلندی کے ارتکاز کے نتیجے میں ان کی رفتار بڑھ جاتی ہے جو شمال مغربی سرد ہواؤں کو کویت سمیت جزیرہ نما عرب کی طرف لے آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ درجہ حرارت بعض اوقات رات کے آخر میں تقریباً صفر ڈگری سینٹی گریڈ یا صفر سے نیچے تک پہنچ جاتا ہے جبکہ دن کے وقت سورج درجہ حرارت کو متاثر کرتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے کھلے علاقے، صحرائی اور کھیت ہیں۔