کویت اردو نیوز 23 جنوری: سویڈن کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے ردعمل میں کویت میں موجود کوآپریٹو سوسائٹیز (جمعیہ) نے سویڈش مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
ایک انتہا پسند نے سویڈن کے دارالحکومت "سٹاک ہوم” میں ترکی کے سفارت خانے کی عمارت کے سامنے قرآن پاک کا نسخہ نذر آتش کر دیا۔
کویت کے علاقوں غرناطہ، الخالدیہ اور ہادیہ کی جمعیہ نے سویڈن سے آنے والی اشیا کے بائیکاٹ کے لیے ایک جامع مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "ہماری اسلامی مقدسات کی حفاظت اور اللہ تعالیٰ کی کتاب کی حمایت میں لاپرواہی کا مظاہرہ کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
دوسری جانب کویت کے وزیر خارجہ شیخ سالم عبداللہ الجابر الصباح نے ہفتے کے روز سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے سویڈش سیاست دان کی جانب سے
قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی اجازت دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں کیونکہ یہ ایک سنگین نوعیت کا عمل ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسی ناقابل قبول کارروائیوں کو روک کر اور ہر قسم کی نفرت اور انتہا پسندی کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور قصورواروں کو احتساب کے کٹہرے میں لائے۔
انہوں نے سیاست اور مذہب میں فرق کرنے، لوگوں کے درمیان مکالمے، رواداری اور پرامن بقائے باہمی کی اقدار کو فروغ دینے اور تمام الہامی مذاہب کی توہین کی کسی بھی شکل کو روکنے پر بھی زور دیا۔
یاد رہے کہ سویڈن میں بھی انتہائی دائیں بازو گروپ کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے اعلان پر جاری ہنگاموں میں شدت آ گئی ہے۔ سویڈن میں احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند ڈینش نژاد سوئیڈش سیاست دان ریسمس پلودن کی جانب سے قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس سے قبل اسلام مخالف ریلیاں بھی نکالی گئی تھیں۔