کویت اردو نیوز 26 جنوری: کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ایک سرکاری ذریعے نے انکشاف کیا کہ مصری کارکنوں کے ورک پرمٹ اب تک معطل ہیں تاہم
متعلقہ سرکاری ایجنسیاں، عوامی انجمنوں کے تعاون اور سوسائٹی آف انجینئرز کی قیادت میں بھارت اور مصر سے خصوصی کارکنوں کی بھرتی کے لیے مزید طریقہ کار کا تعین کرے گا۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ مصری کارکنوں کو لانے کا طریقہ کار "وزیر داخلہ کی ہدایات کی بنیاد پر اب بھی معطل ہے۔”
انہوں نے زور دیا کہ "مصر سے کمپنیوں میں بھرتی کھولنے کے بارے میں کوئی بھی بات غلط ہے، کیونکہ ورک پرمٹ کے طریقہ کار کو دوبارہ ترتیب دینے اور مصری ایمپلائمنٹ ایجنسیوں کے ذریعے رہائشی اقاموں کی فروخت کے عمل کو منظم کرنے تک بندش جاری ہے۔”
بھارت کے بارے میں ذریعہ نے بتایا کہ "خصوصی لیبر کی بھرتی، خاص طور پر انجینئرنگ، کویت سوسائٹی آف انجینئرز کے ذریعہ کئے گئے معاہدے کے عمل سے منظم ہوتی ہے، جو وہاں کی یونیورسٹیوں کی منظوری سے متعلق معاہدوں کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔”
انہوں نے ذکر کیا کہ ایک کویتی وفد جس نے "کچھ یونیورسٹیوں اور ان کی تدریسی پالیسی کو دیکھنے کے لئے ہندوستان کا دورہ کرنے کی درخواست کی ہے، اس کے علاوہ ایک اور وفد جو جلد ہی مصر جائے گا جو اپنے دورے میں تعلیمی اور تکنیکی ادارے شرکت کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دیگر قومیتوں کے کارکنوں کے لیے انٹری ویزا جاری کرنے کا معاملہ "کئی ممالک سے گھریلو ملازمین کے مسلسل بہاؤ کے علاوہ کمپنیوں کی ملازمت کی ضرورت کے جائزے پر مبنی ہے۔”
جہاں تک تجارتی ویزوں کے اجراء کا تعلق ہے، ذرائع نے تصدیق کی کہ کویت میں داخل ہونے کے لیے ان کا اجراء "وزارت داخلہ کے کنٹرول کے مطابق کیا جاتا ہے۔”
انہوں نے نشاندہی کی کہ کمرشل ویزے کو ورک پرمٹ میں تبدیل کرنا غلط ہے کیونکہ اس قسم کا ویزا صرف کمپنیوں کے لیے مختص ہوتا ہے تاکہ وہ مہارت رکھنے والے افراد کو اپنی ضروریات اور مقاصد کے مطابق عارضی طور پر ملک میں لانے میں سہولت فراہم کر سکیں۔ اس ویزے کی میعاد کی مدت ایک مہینہ ہوتی ہے جبکہ ضرورت کے مطابق اسے مزید ایک ماہ کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔”