کویت اردو نیوز 29 جنوری: کویت کے نائب وزیر خارجہ، منصور العتیبی نے کہا کہ "ملک میں ہندوستانی برادری کی تعداد تقریباً 10 لاکھ کے قریب ہے جو کہ
حکومت اور نجی شعبہ میں اپنے کام کے ذریعے کویت کی ترقی و خوشحالی میں بہت بڑا حصہ ڈال رہے ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانے میں بھارت کے 47 ویں ریپبلک ڈے کی تقریب کے موقع پر منصور العتیبی نے
کویت اور ہندوستان کے درمیان ممتاز تاریخی تعلقات اور ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے دونوں فریقوں کی خواہش کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ کویت ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جو کئی شعبوں میں اپنی سرمایہ کاری کے ذریعے ہندوستانی مارکیٹ میں داخل ہونے کا خواہشمند تھا۔
انہوں نے کویت فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ کی شراکت کا حوالہ دیا جس نے بنیادی ڈھانچے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں میں بہت سے منصوبوں کی مالی اعانت فراہم کی۔ انہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کویتی سرمایہ کاری کا تخمینہ اربوں ڈالر ہے جبکہ سب سے بڑے منصوبے بنیادی ڈھانچے میں کویت فنڈ کے لیے ہیں جن کا تخمینہ 81 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
العتیبی نے دونوں ممالک کے درمیان دوروں کے تبادلے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم جلد ہی وزرائے خارجہ کی سطح پر دورے کریں گے اور اس بات کی وضاحت کی کہ مشترکہ اعلیٰ کمیٹی جلد ہی اپنا کام شروع کردے گی۔
دوسری جانب کویت میں ہندوستانی سفیر، ڈاکٹر سوئیکا نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو "تاریخی” اور گہری جڑوں کے طور پر بیان کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی قیادتیں اس تعلقات کی اہمیت کو سراہتی ہیں۔
تجارت، معیشت اور لوگوں کے تعلقات کا تسلسل صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کویت کے لیے چوتھا سب سے بڑا برآمدی جبکہ اس کی درآمدات کے لحاظ سے چھٹا مقام ہے۔
انہوں نے تعلیم کے میدان میں تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اقتصادی تعاون کے مرکزی نقطہ کے طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون کو جاری رکھنے کی طرف اشارہ کیا، کیونکہ کویت میں 25 ہندوستانی اسکول کام کر رہے ہیں جن میں 50,000 سے زیادہ طلباء ہیں۔
قریبی دوستانہ تعلقات:
ہندوستانی سفیر نے کہا کہ ہمارے قریبی اور دوستانہ تعلقات کا اصل امتحان کورونا وباء کے مشکل وقت میں آیا جب ہندوستان اور کویت نے قریبی تعاون کیا اور ایک دوسرے کا ساتھ دیا جبکہ ہندوستان نے ایک خصوصی میڈیکل ٹیم کویت بھیجی اور بھارت کی تیار کردہ کوویشیلڈ ویکسین کی دو لاکھ خوراکیں فراہم کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں کویت بھی برابری کی سطح پر رہا جس نے ایک خصوصی طیارہ آکسیجن اور دیگر طبی سامان کے ساتھ بھارت بھیجا جس کے بعد ہندوستانی بحریہ کے بحری جہاز کویت سے ہندوستان کے لئے طبی آکسیجن کی فراہمی لے کر گئے۔