کویت اردو نیوز 01 فروری: روزنامہ الانباء کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کسی بھی قومیت کے غیر ملکی سرمایہ کاروں یا سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کو ان کے رہائشی اجازت ناموں، کارکنوں اور خاندان کے افراد کو کویت میں مراعات دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جاری کیے جانے والے فیصلے کے مطابق جس کا مطالعہ کیا جا رہا ہے، سرمایہ کار کو 6 ماہ کی مدت کے لیے ایک سے زیادہ داخلے کا ویزا دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی سرمایہ کاری کے ادارے کے لئے لائسنس حاصل کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے سکے۔
سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کے اداروں کے ملازمین کو 5 سال کی مدت کے لیے باقاعدہ اقامہ بھی دیا جائے گا جو کہ سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کے مینیجرز کے لیے 06 ماہ سے زائد عرصے تک کویت سے باہر رہنے کے باوجود ان کی غیر موجودگی میں لائسنس کے اجراء کی تاریخ سے قابل تجدید ہو گا۔
اس فیصلے میں، جو جلد ہی جاری کئے جانے کا امکان ہے، میں خصوصی تکنیکی کارکنوں کے لیے کمرشل وزٹ ویزے کے ساتھ ملک میں داخلے کی بھی اجازت دینا شامل ہے جو سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ
انھیں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کرنے کی شرط سے بھی خارج کیا جائے گا اور انھیں امیری فرمان 17/1959 کے آرٹیکل 11 کے مطابق عارضی رہائشی اجازت نامے یا وزٹ ویزے کو فیملی رہائشی اجازت نامے میں تبدیل کرنا ہوگا۔
فیصلے کے مطابق، سرمایہ کاروں اور سرمایہ کار اداروں میں کارکنان جن کے پاس باقاعدہ رہائشی اقامہ ہو گا انہیں اپنی فیملی کے لیے انٹری ویزا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی، ساتھ ہی سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کو متعدد دوروں کے لئے انٹری ویزا کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی جو ایک سال سے زیادہ نہیں ہوں گے جبکہ داخلے کی تاریخ سے ملک کے اندر قیام کی مدت تک محدود کیے بغیر، اسی ویزا کے ذریعے بار بار ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔
مزید برآں، آڈٹ کرنے کے بعد اور مجاز اتھارٹی سے طے شدہ قواعد و ضوابط کے مطابق سیکیورٹی کی اجازت حاصل کرنے کے بعد، سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کو ان قومیتوں کے داخلے کے ویزوں کے لیے درخواست دینے کی بھی اجازت ہو گی جن کا داخلہ کویت میں ممنوع ہے۔