کویت اردو نیوز 12 فروری: پاکستان کے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر وہاب جہانگیر نے کہا کہ 2021 میں پاکستان اور کویت کے درمیان تجارت کا حجم 525 ملین ڈالر تک پہنچ گیا، ملک 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی قدر میں اضافے کی امید کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بات سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کویت کے دورے پر آئے ہوئے وفد کے اعزاز میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے عشائیہ اور کویت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والی پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے اختتام کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ کویت کے ساتھ پاکستان کا تجارتی حجم "بہت کم” سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس وقت بہت سی پاکستانی مصنوعات پاکستان سے کویت کو بالواسطہ برآمد کی جاتی ہیں۔
وہ مصنوعات درحقیقت پاکستان سے متحدہ عرب امارات یا یورپی ممالک کو برآمد کی جاتی ہیں اور وہاں سے انہیں کویت بھیجا جاتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستان اور کویت کے درمیان تجارتی قدر بڑھانے میں مدد کے لیے اس بالواسطہ تجارت کو روک دیا جائے گا‘‘۔ نمائش کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بزنس ٹو بزنس لنک قائم کرنے میں کامیاب رہی اور اسے کویتی اور پاکستانی کمیونٹی دونوں کی جانب سے زبردست ردعمل ملا۔
"یہ دونوں ممالک کے درمیان بہت مفید تعاون تھا۔ کویت میں پاکستانی سفیر ملک محمد فاروق نے کہا کہ مصنوعات کی درآمد اور کاروباری تعلقات کو بہتر بنانے سے متعلق معاملات میں کچھ منصوبوں اور معاہدوں پر کام کرنے کے لیے ہم نے بہت سی کویتی کمپنیوں سے رابطہ کیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات کی وجہ سے پاکستان مستقبل میں کویت کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کی امید رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "تجارتی شعبے میں بہت سے ممکنہ مواقع دستیاب ہیں اور یہی ایک اہم وجہ تھی جس کی وجہ سے ہم نے کویت کی وزارت خارجہ اور کویت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے اس تقریب کا انعقاد کیا۔ ہم اس تعاون کے لیے شکر گزار ہیں‘‘۔
پاکستانی افرادی قوت کو بڑھانا:
کویت میں پاکستانی افرادی قوت میں اضافے کے حوالے سے تعاون کے حوالے سے سفیر نے کہا کہ "2020 میں، ہم نے کویت کی حکومت کے ساتھ ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کی فراہمی کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا، خاص طور پر جبکہ کویت اپنے ملک کی افرادی قوت مختلف شعبوں میں، چاہے تعلیم، آئی ٹی یا انجینئرنگ میں نصف ملین سے زائد اضافہ کرنے کا منتظر ہے۔
پاکستان میں ہمارے پاس ایک بڑی ہنر مند افرادی قوت ہے لہذا، یقینی طور پر ہم پاکستان سے مزید لوگوں کو کویت لانے پر کام کر رہے ہیں جو کویت کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔