کویت اردو نیوز 14 فروری: 23 مارچ 2023 کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے آغاز کے پیش نظر کویت کی وزارت اوقاف نے اپنی ابتدائی تیاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ ہزاروں نمازی نماز و تراویح کی ادائیگی اور دیگر عبادات کے لیے تیار ہیں۔
روزنامہ القبس باخبر ذرائع نے روزنامہ کو بتایا کہ وزارت اوقاف نے ملک کی 1,590 سے زائد مساجد میں ایمان کی فضا پیدا کرنے اور نمازیوں کے لیے آرام اور حفاظت کے تمام ذرائع فراہم کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر انصاف اور وزیر اوقاف عبدالعزیز الماجد نے گزشتہ ہفتے اپنی وزارت کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کے دوران مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا اور چھ گورنریٹس میں مساجد کے ڈائریکٹرز سے مطالبہ کیا کہ وہ نمازیوں کی حفاظت اور راحت کے ذرائع کو اپنی اولین ترجیحات بنائیں۔
ذرائع کے مطابق الماجد نے اس بات پر زور دیا کہ ماہ مقدس کے دوران نمازیوں کی حفاظت کے بہترین مفاد میں، بحالی کا کام مکمل نہ ہونے کی صورت میں نمازیوں کو کسی بھی مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت نہ دی جائے۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ بہت سے میکانزم کو اپنانے اور تمام ضروریات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کئی میٹنگیں ہوں گی۔ یہ ملاقاتیں داخلہ، سماجی امور، صحت، فائر اینڈ سول ڈیفنس کی وزارتوں کے ساتھ بھی ہوں گی تاکہ نمازیوں کو آرام اور تحفظ فراہم کیا جا سکے، رمضان المبارک کے مہینے میں عطیات کو کنٹرول کیا جا سکے اور رمضان مراکز میں رضاکاروں، ایمبولینسز اور طبی ہنگامی صورتحال کو فراہم کیا جا سکے۔
ذرائع نے واضح کیا کہ رمضان المبارک کے دوران مساجد کی حفاظت کے لیے جو سب سے نمایاں طریقہ کار اپنایا جائے گا ان میں بھکاریوں کی روک تھام، وزارت سماجی امور کے منظور شدہ طریقہ کار کے مطابق عطیات کی وصولی کو کنٹرول کرنا، نمازیوں کی گاڑیوں کو چوری سے بچانا اور زیادہ کثافت والی مساجد کے سامنے ٹریفک کو منظم کرنا شامل ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت اوقاف اس سال بیرون ملک سے قارئین کی مدد لے گی، اس کے علاوہ افطار دسترخوان (افطار) لگانے کی اجازت دی جائے گی جو کہ مساجد سے باہر ہوں گے۔
ذرائع نے عندیہ دیا کہ ہر گورنریٹ میں ان کی صلاحیتوں اور ضروریات کے مطابق رمضان سنٹرز مختص کیے جائیں گے اور بلدیہ کے ساتھ مل کر مسجد کے باہر خیمے لگائے جائیں گے، بشرطیکہ ان کے بجلی کے کنکشن کسی دباؤ سے بچنے کے لیے اس سے الگ ہوں۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سال گرینڈ مسجد (مسجد الکبیر) میں نمازیں دیکھ بھال کے عمل کی تکمیل سے مشروط ہیں اور اسی کے مطابق نماز کی تصدیق کی جائے گی۔