کویت اردو نیوز 2 مارچ: اٹلی کشتی حادثے میں پاکستان کی ویمن ہاکی کی پلیئر شاہدہ رضا بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ خاندانی ذرائع کے مطابق شوہر سے علیحدگی اور سات ماہ کے بچے کے فوت ہو جانے کے بعد وہ بہت اداس رہتی تھی۔
اس کا ایک تین سالہ بیٹا معذور ہے جو شوہر کے پاس ہی رہتا ہے۔ پاکستان میں کوئی بہتر روزگار نہیں مل رہا تھا۔ شاہدہ رضا نے اپنے بیٹے کے اچھے علاج کی خاطر بیرون ملک جانے کا فیصلہ کیا۔
ممتا نے اپنے بیٹے کی محبت میں غیرقانونی طور پر اٹلی جانے کا فیصلہ کیا لیکن کیا پتہ تھا کہ وہ کبھی زندہ واپس نہیں لوٹے گی۔ اٹلی کے قریب کشتی ڈوبنے کے واقعے میں مزید 3 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 62ہوگئی ہے۔ ترکیہ سے غیرقانونی طور پر اٹلی جانے والی کشتی میں 20 پاکستانی بھی سوار تھے جن میں سے 16کو بچا لیا گیا جبکہ 4 اب تک لاپتا ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے اٹلی کے جنوبی علاقے میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے میں بچوں سمیت 100 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف کشتی ڈوبنے کے واقعے میں 12 بچوں سمیت 62 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔کئی دن قبل ترکی سے روانہ ہونے والی کشتی میں 200 کے قریب افراد سوار تھے۔ اتوار کے روز یہ کشتی اس وقت تباہ ہو گئی جب اس نے اٹلی کے جنوبی علاقے کروٹون میں لنگر انداز ہونے کی کوشش کی۔
کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہ کشتی کئی دن قبل ترکی سے روانہ ہوئی تھی اور اس میں افغانستان، پاکستان، صومالیہ اور ایران کے باشندے سوار تھے۔ ڈوبنے والوں کی لاشیں کیلابریا کے علاقے میں ساحل سمندر کے کنارے واقع ایک ریزورٹ سے برآمد کی گئیں۔