کویت اردو نیوز 15 مارچ: کویت کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف سیکیورٹی ریلیشنز اینڈ میڈیا نے بھیک مانگنے کے مسئلے سے نمٹنے کی کوششوں کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جسے معاشرے کے خلاف جرم سمجھا جاتا ہے اور
یہ ایک مہذب معاشرے کی مجموعی شکل کو متاثر کرتا ہے تاہم خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے کے دوران بھیک مانگنے کی کوششیں تیز ہو جاتی ہیں۔
مذکورہ بالا عمل کے پیش نظر کویت کی وزارت داخلہ نے شہریوں و رہائشیوں کے لئے ہاٹ لائنز جاری کی ہیں جسے بھیک مانگنے کے کسی بھی عمل کی اطلاع دینے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
انتظامیہ مندرجہ ذیل فون نمبرز کا استعمال کرتے ہوئے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنس افیئرز انویسٹی گیشن کو بھیک مانگنے کی کسی بھی مثال کی اطلاع دے کر ان کوششوں میں مدد کرنے کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے:
97288211
97288200
25582581
25582582
بھیک مانگنے کے معاملات کی اطلاع ہنگامی فون نمبر 112 کے ذریعے بھی دی جا سکتی ہے، جس پر ہفتے میں 24 گھنٹے 7 دن رپورٹیں موصول ہوتی ہیں۔
وزارت نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو اپنے ملک کا محافظ تصور کیا جاتا ہے اور اس لیے انہیں عوامی مفادات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ “وزارت بھیک مانگنے کے رجحان سے نمٹنے میں مطمئن نہیں ہوگی۔ کوئی بھی غیر ملکی جو بھیک مانگنے کے الزام میں گرفتار ہوتا ہے اسے فوری طور پر ملک بدر کر دیا جائے گا اور اس کا کفیل اس کی قانونی ذمہ داری اٹھائے گا نیز، اسپانسر کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا تاکہ اس کے بعد اسے کسی بھی غیر ملکی کی کفالت کرنے کی اجازت نہ ہو۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ سیکیورٹی سروسز نے بھیک مانگنے کے رجحان سے نمٹنے کے لیے ایک ٹھوس منصوبہ تیار کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مختلف شعبے، جن کی قیادت جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریذیڈنسی افیئرز انویسٹی گیشن اور جنرل ایڈمنسٹریشن آف کریمنل انویسٹی گیشن کر رہے ہیں، اس منصوبے میں حصہ لیں گے۔