کویت اردو نیوز 17مارچ: بھارتی شہر بنگلور میں ایک جوڑا منفرد سموسوں کی مدد سے ماہانہ کروڑوں روپے کمارہا ہے جوکہ ایک ریکارڈ بھی ہے۔
جوڑے نے اس وقت بڑا خطرہ مول لیا جب انہوں نے سموسے کا کاروبار شروع کرنے کے لیے اپنی زیادہ تنخواہ والی نوکری چھوڑ دی۔ رپورٹ کے مطابق، اب وہ روزانہ تقریباً 12 لاکھ روپے کماتے ہیں۔
ندھی سنگھ اور شیکھر ویر سنگھ کی پہلی ملاقات ہریانہ میں ہوئی جب وہ بائیوٹیکنالوجی میں بی ٹیک کر رہے تھے۔ شیکھر نے بعد میں حیدرآباد کے انسٹی ٹیوٹ آف لائف سائنسز سے ایم ٹیک کیا اور بائیوکون کے پرنسپل تھے جب انہوں نے ملازمت چھوڑ دی۔ ندھی گروگرام میں ایک فارما کمپنی میں کام کرتی تھی جہاں وہ ایک سال میں 30 لاکھ روپے سے زیادہ حاصل کرتی تھی۔
کہانی یہ ہے کہ شیکھر نے ‘سموسے سنگھ’ کا خواب دیکھا – جہاں وہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (SBI) کی برانچوں کے باہر سموسے فروخت کرے گا۔ تاہم، اس کی بیوی نے اسے فوری طور پر منع کر دیا اور کہا کہ وہ اپنی سائنسی ملازمت پر توجہ مرکوز کریں۔
لیکن اس نے خواب پورا کرنے کیلئے یہ رسک لے لیا اور نوکری چھوڑ کر سموسہ کی دکان کھول کر اس کا آغاز کیا۔کاروبار کے آغاز سے ہی دونوں نے یہ اصول طے کرلیا تھا کہ صفائی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے آلو، قیمے اور سبزیوں کے علاوہ دیگر بہت سے سموسے متعارف کرائے جن میں چاکلیٹ سموسہ، پنیر سموسہ، باربی کیو سموسہ ان کی خاص پہنچان تھی، جنہوں نے بڑی تعداد میں گاہکوں کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جوڑے کی جانفشانی کا یہ نتیجہ نکلا کہ اب وہ ہر ماہ 30 ہزار سموسے فروخت کرتے ہیں اور اس سے یہ جوڑا سالانہ 45 کروڑ بھارتی روپے کماتا ہے، جو تقریباً یومیہ بارہ لاکھ بنتے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جوڑے نے بتایا کہ اپنی پروڈکٹ کو متعارف کرانے کے لئے اس کی بھرپور مارکیٹنگ کی اور مختلف کمپنیوں کے دفاتر میں بذریعہ فون اپنے پروڈکٹ کو متعارف کرایا۔
اس انتھک محنت کا یہ نتیجہ نکلا کہ انہیں 80 ہزار سموسوں کا آرڈر ملا جس کے لئے ہمیں بڑے کچن کی سخت ضرورت تھی اور کچھ افرادی قوت بھی درکار تھی تاہم ہم نے مشترکہ فیصلہ کرتے ہوئے اپنا ذاتی گھر فروخت کردیا تھا۔