کویت اردو نیوز 18 مارچ: اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا بھارتی کرکٹ ٹیم کو ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے یا نہیں تاہم سرحد کے دونوں جانب سے کئی کرکٹرز نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ کا خیال ہے کہ بھارت کو ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے مطابق اس میں بہت سے خطرات شامل ہیں جن پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے غور کرنا چاہیے۔
ہربھجن نے کہا کہ "ہندوستان کو پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ محفوظ نہیں ہے اور جب ان کے اپنے ہی لوگ اپنے ملک میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے تو ہم سفر کا خطرہ کیوں مول لے رہے ہیں؟” خیال رہے کہ ایشیا کپ، ACC کا اہم ٹورنامنٹ، ستمبر میں منعقد ہوگا اور اس میں چھ ٹیمیں حصہ لیں گی، جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
لیگ مرحلے میں کل 6 میچز کھیلے جائیں گے، جہاں بھارت اور پاکستان بڑے ٹورنامنٹ میں پہلی بار ٹکرائیں گے جس کے بعد سپر 4 چھ میچوں پر مشتمل ہوگا۔
تاہم بھارت کے ایشیا کپ 2023 کے لیے اپنی کرکٹ ٹیم نہ بھیجنے کے فیصلے کے ساتھ، پاکستان نے بھی کہا ہے کہ اگر بھارت نے اپنے موقف پر نظر ثانی نہیں کی تو پاکستان بھارت میں ہونے والے 2023 ورلڈ کپ کا بھی بائیکاٹ کر دے گا۔ واضح رہے کہ رواں سال 4 فروری کو بھارت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ نجم سیٹھی کو واضح طور پر کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کر سکتی جو کہ پاکستان میں ہونے والا ہے۔
پیر (13 مارچ) کو ایک پریس کانفرنس میں، نجم سیٹھی نے کہا کہ ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے پر بھارت کا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے، پی سی بی بھی اس بات پر قائم ہے کہ
اگر بھارت اس ایونٹ کے لیے پاکستان نہیں آتا ہے تو اس صورت میں پی سی بی کو بھارت میں ورلڈ کپ نہ کھیلنے پر غور کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ “میں نے اپنے آپشنز کھلے رکھے ہیں کیونکہ جب تمام ٹیمیں پاکستان آ رہی ہیں اور انہیں سیکیورٹی سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ہے تو پھر بھارت کو سلامتی کی فکر کیوں؟ اسی طرح، ہمیں ورلڈ کپ کے لیے اپنی ٹیم بھارت بھیجنے پر بھی سیکورٹی خدشات لاحق ہو سکتے ہیں اور میں اسے آنے والی میٹنگوں میں میز پر لاؤں گا‘‘۔
سیٹھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "ہمارے ہاتھ میں پیچیدہ مسائل ہیں لیکن جب میں اے سی سی اور آئی سی سی میٹنگز میں جاتا ہوں تو میں نے اپنے لیے تمام آپشنز کھلے رکھے ہیں اور ہمیں اب واضح موقف اختیار کرنا ہو گا”۔
سیٹھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور آئی سی سی کی اگلی میٹنگوں میں یہ اس معاملے کو اٹھائیں گے۔