کویت اردو نیوز 27 مارچ: نیویارک میں ایک 50 سالہ افریقی خاتون کی موت 9 سال تک معدے میں فوسلائزڈ جنین (بچے) کی موجودگی کی وجہ سے ہوئی۔
اسکائی نیوز عربیہ کے مطابق، خاتون نے نیویارک میں ڈاکٹروں کے پاس جا کر پیٹ میں درد، بدہضمی اور کھانے کے بعد گڑگڑاہٹ کی آواز کی شکایت کی۔
معائنے میں اس کے معدے میں ایک فوسلائزڈ جنین کی موجودگی کا انکشاف ہوا، جس نے اس کی آنتوں پر طویل عرصے تک دباؤ ڈالا ہوا تھا اور اسے خوراک کو اچھی طرح جذب کرنے سے روکا، جس کی وجہ سے غذائیت کی شدید کمی کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔
یہ حیرت انگیز واقعہ، جو آج تک صرف 300 بار ریکارڈ کیا گیا ہے، اس وقت ہوتا ہے جب بچہ دانی کے باہر بڑھنے والا جنین حمل کے دوران مر جاتا ہے اور اسے جسم سے باہر نہیں نکالا جاتا ہے۔
خاتون کی موت امریکہ پہنچنے کے 14 ماہ بعد ہوئی جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اس کی موت شدید غذائی قلت کے نتیجے میں ہوئی۔ سٹیٹ یونیورسٹی آف نیویارک میڈیکل سکول میں داخلی ادویات کے ماہر واسم سوس نے کہا کہ مریض نے سرجری کے خوف سے طبی مداخلت سے انکار کیا اور بار بار آنتوں میں رکاوٹ کے بعد شدید غذائی قلت کے باعث اس کی موت واقع ہوئی ہے۔