کویت اردو نیوز 29 مارچ: سکاٹ لینڈ کے نئے مقرر کردہ فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے الیکشن جیتنے کے بعد اپنی پہلی رات سکاٹ لینڈ کے وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ بوٹے ہاؤس میں نماز کی امامت کی۔
پاکستانی نژاد یوسف پہلے وزیر کا حلف اٹھانے کے بعد خاندان کے ساتھ اپنی سرکاری رہائش گاہ پر منتقل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے پیر کو اسکاٹ لینڈ کا نیا لیڈر بننے کی دوڑ جیت لی تھی، جو سب سے کم عمر اور اقلیتی نسلی پس منظر سے تعلق رکھنے والے پہلے تھے۔
سکاٹ لینڈ کے نئے وزیراعظم، پاکستانی نژاد مسلمان حمزہ یوسف نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر پہلی نماز کی امامت کی۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے حمزہ نے کہا کہ ‘ہم اپنی پہلی رات بوٹے ہاؤس میں گزار رہے ہیں۔ یہ ایک خاص لمحہ تھا جب میں اپنے خاندان کی افطار کے بعد نماز میں امامت کی”۔
حمزہ یوسف، جو آج سکاٹ لینڈ میں ہونے والے انتخابات کے ساتھ علاقائی حکومت کے نئے وزیراعظم منتخب ہوئے، وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ بوٹے ہاؤس میں اپنے پہلے دن نماز میں اپنے اہل خانہ کی امامت کرتے ہوئے لی گئی ایک تصویر شیئر کی۔
یوسف کے قریبی خاندان میں ان کے والد مظفر یوسف، والدہ شائستہ، بیوی نادیہ اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
My family and I spending our first night in Bute House after today's parliamentary vote. A special moment leading my family in prayer in Bute House as is customary after breaking fast together. pic.twitter.com/yjPY1vpJMB
— Humza Yousaf (@HumzaYousaf) March 28, 2023
انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا، "میں اور میرا خاندان آج (28 مارچ) پارلیمانی ووٹنگ کے بعد بوٹ ہاؤس میں اپنی پہلی رات گزار رہے ہیں”، ایک اور پوسٹ میں، یوسف نے کہا کہ انہوں نے برطانوی وزیر اعظم رشی سنک سے ملاقات کی اور کہا کہ "میں نے انہیں واضح کیا کہ برطانیہ کی حکومت کو سکاٹش عوام اور پارلیمنٹ کی جمہوری خواہشات کا احترام کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ حمزہ یوسف 28 مارچ کو سکاٹش پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیر اعظم منتخب ہونے والے یوسف ملک کے پہلے مسلمان وزیر اعظم بن گئے جبکہ ملک کے سب سے کم عمر نائب اور پہلے مسلم وزیر کے اعزازات بھی اپنے پاس رکھے۔
37 سالہ یوسف، جو 26 ہزار 32 ووٹوں کے ساتھ منتخب ہوئے، جو کہ ڈالے گئے ووٹوں کے 52 فیصد کے مساوی ہے، سکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) کی قیادت کے لیے منتخب ہوئے، جو کہ وزیر اعظم نکولا اسٹرجن کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی۔
یوسف، جو پاکستانی نژاد ہیں، نے بھی نتائج کے اعلان کے بعد ایک بیان میں کہا کہ وہ سکاٹ لینڈ کو آزادی دلانے کے لیے "پرعزم” ہیں اور "ہم وہ نسل ہوں گے جو یہ حاصل کریں گے۔”