کویت اردو نیوز 05 اپریل: رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران عمرہ سیزن میں پہلی بار سعودی عرب کی پٹرولنگ گارڈ میں خواتین اہلکار وزارت داخلہ کے ماتحت دوسرے اداروں کی خواتین کے ہمراہ ضیوف الرحمان کی خدمت کی ڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔
خواتین سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی ایک مربوط سکیورٹی سسٹم کے تسلسل کا حصہ ہے جس کا مقصد عازمین کو عبادت کے دوران پرسکون اور محفوظ ماحول فراہم کرنا اور مسجد حرام میں آنے والے زائرین کو راحت وآرام مہیا کرنا ہے۔
عمرہ سیزن میں سکیورٹی پٹرولنگ میں شامل ایک خاتون اہلکار نے اپنی شناخت ’حنان محمد‘ کے نام سے کی۔ ایک ویڈیو کلپ میں حنان کو عمرہ سیزن میں ڈیوٹی انجام دینے پر فخر کا اظہار کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ بات میرے لیے باعث اعزاز ہے کہ میں حرم مکی میں امن و مان برقرار رکھنے اور منفی مظاہر سے نمٹنے کے لیے عازمین کی خدمت انجام دے رہی ہوں‘۔
📹 | دوريات الأمن تشارك بعنصرها النسائي للمرة الأولى في تنظيم موسم العمرة في شهر رمضان المبارك .#يسر_وطمأنينة pic.twitter.com/tZSG5VBfl7
— الأمن العام (@security_gov) April 2, 2023
ویڈیو کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زائرین حرمین شریفین کس طرح زائرین کی مدد اور ان کی خدمت کر رہی ہیں۔
عوامی تحفظ میں خواتین کا کردار:
سعودی عرب میں خواتین سکیورٹی کے متعدد کاموں اور ذمہ داریوں میں حصہ لیتی ہیں۔ ان خواتین اہلکاروں کی سب سے اہم ذمہ داری ضیوف الرحمان کی خدمت اور انہیں تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔ انہیں حرمین شریفین سکیورٹی سروسز میں خصوصی فورس اور پولیس کی ڈیوٹی پر مامور کیا جاتا ہے۔
خواتین سکیورٹی اہلکاروں کو کچھ دوسری ذمہ داریاں بھی سونپتی جاتی ہیں۔ ان کی ذمہ داریوں میں شناخت کے لیے فنگر پرنٹس کا حصول شامل ہے۔ انہیں جنرل ایڈمنسٹریشن برائے فوج داری شواہد اور اس کی برانچوں میں بھی تعینات کیا جاتا ہے۔
خواتین مجرمانہ فوٹو گرافی کی جانچ پڑتال، جینیاتی فنگر پرنٹ (ڈی این اے)، فوج داری لیبارٹریوں کے شعبے میں بایو میڈیکل طبی معائنے کے انعقاد، جانچ پڑتال، انتظامی، مالی، انسانی وسائل، داخلی آڈٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جعل سازی سے نمٹنے کے شعبوں میں خدمات انجام دیتی ہیں۔