کویت اردو نیوز، 25اپریل: بحرین کی فرسٹ میجر کرمنل کورٹ نے ایک 30 سالہ پاکستانی کے مقدمے کی سماعت شروع کردی جو اپنے پیٹ میں 97 کیپسول میتھمفیٹامائن سے بھرے کیپسولز سمگل کرنے کی کوشش کررہا تھا، لیکن ایئرپورٹ حکام اسے ملک میں داخل ہونے سے پہلے ہی پکڑنے میں کامیاب رہے۔
ملزم پاکستان سے براستہ بحرین انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے مملکت بحرین آیا تھا تاہم وہاں سے گزرتے ہوئے کسٹم آفس کو اس پر شک ہوا جس کے بعد
اس کی تلاشی لی گئی تو کچھ نہ ملا اور اس سے کسی مشتبہ سامان کے بارے میں بھی پوچھا لیکن اس نے کسی بھی سامان سے انکار کیا، سوائے اس کے کہ اس کے تاثرات میں کچھ الجھن تھی، کیوں کہ کسٹم افسر نے اسے ایکسرے روم میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا، اور پھر جب اسے چیک کیا گیا تو
اس کی آنتوں کے اندر گول چیزیں دکھائی دیں، جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ بے ہوشی کی دوا ہے جس پر اسے ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کے دفتر میں منتقل کر دیا گیا۔
ملزم سے پوچھ گچھ پر اس نے نشہ آور کیپسول نگلنے کا اعتراف کیا اور اسے مملکت بحرین اسمگل کرنے کا بتایا ، اسے وزارت داخلہ کے اسپتال منتقل کیا گیا۔
ملزم نے مانیٹرنگ آپریشن کے دوران کیپسول کی تعداد کئی بیچز میں نکالی گئی حتی کہ جب تک کیپسول کی کل تعداد 97 نہ ہوگئی۔
ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ ملزم ایک ایسے نیٹ ورک کیلئے کام کرتا ہے جو اسمگلنگ کی نیت سے منشیات مملکت بحرین لاتا ہے اور ملزم کا کام صرف نشہ آور اشیاء کو نگل کر اپنی آنتوں میں پہنچانا ہے۔
لیبارٹری میں جانچنے پر یہ ثابت ہوا کہ اس میں ہیروئن اور میتھم فیٹامین کا اثر ہے، اور اس کے پیشاب کے نمونے کی جانچ پڑتال کرنے سے یہ ثابت ہوا کہ اس میں ایک منشیات چرس اور ڈائی زیپام اثر انگیز ہے۔
ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے 400,000 روپے اور ہوائی ٹکٹ کے عوض دوا کو مملکت لے جانے کیلئے حامی بھری ۔