کویت اردو نیوز، 25 اپریل: سعودی عرب نے سوڈان سے مختلف قومیتوں کے 199 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا ہے۔اس مد میں مملکت سعودی عرب رائل نیوی کے ذریعے اپنے شہریوں اور برادر اور دوست ممالک کے شہریوں کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
سعودی عرب کے اس اقدام کیلئے سوشل میڈیا پر کافی بحث چل رہی ہے اور دنیا کی مختلف اقوام سعودی عرب کے اس اقدام کو خوب سراہ رہی ہیں۔ ساتھ ہی سوشل میڈیا پر انخلاء آپریشن کی کافی تصاویر بھی وائرل ہورہی ہیں۔
اس طرح سوشل میڈیا پر ایک وائرل تصویر نے عوام کے دلوں میں کافی جگہ بنالی ہے۔ ایک جگہ ایک بچے کی تصویر کے بارے لکھا گیا ہے کہ بچے نے سعودی عرب پہنچ کر خود کو محفوظ محسوس کیا تو جدہ میں اس کا استقبال کرنے والی سعودی لیڈی آرمی افیسر کے ہاتھوں میں ہی سو گیا۔
وزارت دفاع کی ایک سعودی خاتون سپاہی سوڈان سے جدہ جاتے ہوئے سعودی انخلاء کے جہاز میں سوار ایک چھوٹے بچے کو گلے لگاتی نظر آئیں۔
سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان ہونے والی لڑائیوں کے پس منظر میں سوڈان سے آنے والے شہریوں کے انخلاء کا انتظام کرتے ہوئے، حالیہ ایک تصویر سوشل پر خوب وائرل ہوئی جس میں خاتون سپاہی چھوٹے بچے کو اٹھائے ہوئے نظر آئی۔
وزارت خارجہ نے پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں اعلان کیا کہ سعودی جہاز 10 شہریوں اور دیگر شہریوں کو لے کر جدہ کے شاہ فیصل نیول بیس پر پہنچا۔
"سعودی قیادت کی ہدایت پر اپنے شہریوں اور برادر اور دوست ممالک کے شہریوں کو سوڈان سے مملکت واپس لانے کی کوششوں کے تسلسل میں، 10 سعودی شہری جدہ پہنچے، اور برادر اور دوست ممالک کے شہریوں کی بڑی تعداد جن کو نکالا گیا تھا ان کی تعداد 189 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت نے کہا کہ انخلاء کی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک سوڈان سے نکالے جانے والوں کی کل تعداد تقریباً 356 ہو گئی ہے، جن میں 101 سعودی شہری اور 255 دیگر ہیں جن کا تعلق 26 قومیتوں سے ہے۔
انخلاء کرنیوالی قومیتوں میں امریکہ، برطانیہ، سویڈن، اٹلی، قطر، شام، ہالینڈ، عراق، ترکی، تنزانیہ، لبنان اور لیبیا شامل ہیں۔
جدہ میں اپنے ممالک کی نمائندگی کرنے والے ایک درجن سے زائد سفارت کار شام سے انخلاء کرکے آنیوالے افراد کے استقبال کے لیے موجود تھے۔
وزارت نے مزید کہا کہ مملکت نے غیر ملکی شہریوں کو ان کے ممالک روانہ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے کام کیا۔