کویت اردو نیوز، 29 اپریل: بحرین کی ہائی کرمنل کورٹ نے ایک پاکستانی سمگلر کو ہیروئن کے 125 کیپسول شہر میں سمگل کرنے کی کوشش کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے جسے ایئرپورٹ حکام نے ملک میں داخل ہونے سے قبل ہی گرفتار کرلیا تھا۔
ملزم پاکستان سے بحرین انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے مملکت بحرین آیا تھا اور ائیرپورٹ ایریا سے گزرتے ہوئے کسٹم آفس کو جو اس معاملہ کا پہلا تھا اس نے جب اس کی تلاشی لی تو اسکو اس سے کچھ نہ ملا، پوچھ گچھ کرنے پر بھی اس نے انکار کیا، لیکن اس کی تاثرات میں الجھن تھی کیونکہ کسٹم افسر نے اسے ڈیوائس روم میں منتقل کرکے اسکے ایکسرے کرانے کا حکم دیا تھا، جب اسکے ایکسر کرائے گئے تو اسمیں یہ دیکھا گیا کہ اس کی آنتوں کے اندر گول شکلیں تھیں، جن پر شبہ تھا کہ وہ نشہ آور کیپسول ہوں، اس لیے اسے ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کے دفتر میں منتقل کر دیا گیا۔
ملزم سے پوچھنے پر اس نے نشہ آور کیپسول نگلنے اور اسے مملکت بحرین اسمگل کرنے کا اعتراف کیا ، جس کے بعد اسے سلمانیہ ہسپتال منتقل کیا گیا، ملزم نے کیپسول کو بیچز جسم سے خارج کیا، حتی کہ اس نے 125 کیپسول خارج کردئیے۔
ڈرگ انفورسمنٹ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ ملزم ایک ایسے نیٹ ورک کیلئے کام کر رہا تھا جو اسمگلنگ کی نیت سے مملکت بحرین میں نشہ آور اشیاء لاتا ہے، اور ملزم کا کردار صرف سواری کا ہے۔
مملکت میں نشہ آور اشیاء کی نقل و حمل کے لیے اس کی آنتوں کے لیب ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ ان میں ہیروئن اور میتھمفیٹامائن ہے اور اس کی آنکھوں کے معائنہ، اور کے پیشاب سے تصدیق ہوئی کہ اس میں بھنگ اور ڈائی زیپم ہے۔
پبلک پراسیکیوشن نے ملزم پر اسمگلنگ کی نیت سے نشہ آور مادہ ہیروئن اور سائیکو ٹراپک مادہ میتھم فیٹامائن لانے اور رکھنے کا الزام لگایا۔
قانون کی طرف سے مجاز شرائط کے علاوہ، اس نے نشہ آور مادہ چرس اور سائیکو ٹراپک ڈرگ ڈائی زیپم بھی حاصل کی جو دیگر غیر قانونی معاملات میں استعمال ہونی تھی۔