کویت اردو نیوز 06 مئی: انڈونیشیا کے ہوائی اڈے کے ایک کارکن کو لفٹ سسٹم کے نیچے سے بدبو آنے کے بعد ایک خاتون کی لاش ملی۔
تفصیلات میں خاتون غلط دروازے سے داخل ہونے کے بعد لفٹ سے گر گئی تھی مگراس کا پتا نہیں چل سکا تھا۔
ہوائی اڈے کے عملے کو 38 سالہ آسیہ سنٹا دیوی کی لاش گرنے کے 3 دن بعد ملی۔ اسے پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی ہسپتال بھیج دیا گیا۔
ہوائی اڈے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جب اسے چیک کیا گیا تو لفٹ معمول کے مطابق چل رہی تھی۔
آخری لمحات:
سی سی ٹی کیمروں نے 24 اپریل کو شمالی انڈونیشیا کے میڈان کے کوالانامو ہوائی اڈے پر لفٹ سے مہلک حادثے سے پہلے خاتون کے گرنے کے آخری لمحات دکھائے گئے ہیں۔
وہ دروازے کے ایک سیٹ سے لفٹ میں داخل ہوئی پھر دوسری منزل تک جانے کے لیے بٹن دبانے کے لیے مڑی۔
وہ دروازے کے ایک سیٹ سے لفٹ میں داخل ہوئیں، پھر دوسری منزل کے لیے بٹن دبانے کے لیے مڑیں۔ وہ کھڑی رہیں اور انتظار کرتی رہیں، اور اپنے فون کو دیکھنے لگیں اور ایسے میں ان کے پیچھے دروازے کا دوسرا سیٹ کھل گیا۔
اس کے بعد پھر وہ دوبارہ لفٹ کا بٹن دباتی دکھائی دیں، ابھی تک انھیں وہی دروازے دکھائی دے رہے تھے جن سے وہ داخل ہوئی تھیں۔ اس کے بعد سنتا دیوی ایک پریشان کن فون کال کرتی نظر آئیں جب بند دروازوں سے باہر نکلتے ہوئے انھوں نے خالی جگہ قدم رکھا۔ اس کے بعد ان کی لاش ہوائی اڈے کے عملے کو بدبو کی شکایات کے تین دن بعد شافٹ کے نیچے سے ملی۔
سنتا دیوی کی فیملی کا جب ان سے رابطہ منقطع ہو گیا اور وہ انھیں ایئرپورٹ ٹرمینل پر تلاش کرنے میں ناکام ہوئے تو پھر انھوں نے ایئرپورٹ کے عملے سے ان کی تلاش میں مدد طلب کی۔ اطلاعات کے مطابق مرنے سے قبل سنتا دیوی نے اپنی بھتیجی کو فون کیا کہ وہ کہیں مشکل میں پھنس گئی ہیں۔
سنتا دیوی کے بھائی راجہ ہیسبون نے اس کی ذمہ داری لفٹ کی ناقص سکیورٹی پرعائد کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک عالمی معیار کا ایئرپورٹ ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ اس جگہ پر یہ کس قسم کے سکیورٹی کے معیارات ہیں۔