کویت اردو نیوز 11 اگست: 60 سال سے زیادہ عمر والے افراد بہ مشکل ایک سال اور کویت میں رہائش اختیار کرسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آبادیاتی نظام میں عدم توازن کو ختم کرنے کی اصلاحات کے حوالے سے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے اپنی زبانی ہدایت میں بتایا ہے کہ جن لوگوں کی عمر 60 سال یا اس سے زائد ہے اور جو یونیورسٹی کی ڈگری بھی نہیں رکھتے ہیں انہیں اس سال کے آخر تک ملک چھوڑ کر جانا ہوگا اور رہائش کا ضروری طریقہ کار دی گئی مدت میں مکمل کرنا ہوگا کیونکہ اس سال کے بعد ملک میں نئے قانون کے مطابق 60 سال یا اس سے زائد عمر والوں کے رہائشی اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
وہ لوگ جنہوں نے اپنے رہائش اقاموں کی پہلے ہی 1 سال کے لئے تجدید کر کروالی ہے وہ اگلے سال تک جاری نہیں رہ سکیں گے جب تک کہ نئی ہدایات موصول نہ ہوں۔ اس اقدام سے آبادیاتی نظام میں ترمیم ہوگی نجی شعبے میں انتظامی اور نگران ملازمتیں طے کی جائیں گی اور ملک میں معمولی ملازمتوں کو بھی کنٹرول کیا جاسکے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: إمارات ائیر لائنز نے پاکستانیوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے
روزنامہ القبس کی رپورٹ کے مطابق اعدادوشمار کے مطابق ملک میں تقریبا 83،562 غیر ملکی ہیں جن کی عمر 60 برس تک پہنچ چکی ہے اور وہ یونیورسٹی ڈگری بھی نہیں رکھتے ہیں۔ ان افراد کو 5 زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے:
- ناخواندہ افراد جن کی تعداد 15،847 ہے
- 24،000 وہ افراد جو لکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔
- 10،000 وہ افراد جنہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی
- انٹرمیڈیٹ اسکول کی سطح پر ڈپلومہ ہولڈرز کی تعداد 16،000 ہے
- سیکینڈری سطح پر تعلیم یافتہ افراد کی تعداد 16،000 ہے۔