کویت اردو نیوز 13 مئی: روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق، کویت کی پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کی جانب سے تارکین وطن کو سول آئی ڈی جاری کرنے میں تاخیر نے صرف غیرملکیوں (جنہوں نے اپنے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید کرائی ہے) کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔
ہر بار جب کوئی رہائشی PACI کی ویب سائٹ پر اپنے سول آئی ڈی کا اسٹیٹس چیک کرتا ہے تو اسکرین یہ پیغام دیتی ہے کہ ‘سول آئی ڈی کارڈ پر ابھی کارروائی ہو رہی ہے’۔
روزنامہ نے مزید کہا کہ PACI بغیر کسی وجہ کے تاخیر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس وجہ سے تارکین وطن کو ہر جگہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ انہیں اپنے شناختی کارڈ کب ملیں گے گویا ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ترقی سے دور ہو جبکہ پڑوسی ممالک میں کوئی بھی شخص سرکاری اداروں میں جائے بغیر، چند منٹوں میں اپنی شناخت مکمل کر لیتا ہے۔
پاسپورٹ پر "رہائشی” اسٹیکر کو منسوخ کرنے کے بعد، غیر ملکیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں وہ سفر کرتے وقت کویت کے اندر اور باہر مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ PACI کے اس جواز کے باوجود کہ تاخیر 2020 میں وبائی بیماری کورونا کی وجہ سے ہوئی ہے تاہم 3 سال بعد بھی صورتحال جوں کی توں ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ کس سے رابطہ کیا جائے۔
10 اگست 2020 کو اتھارٹی کی جانب سے شہریوں اور رہائشیوں سے کورونا وبائی امراض کے اثرات کے بعد کارڈز کے اجراء اور تقسیم میں 4 ماہ تک کی رکاوٹ اور تاخیر کی وجہ سے معذرت کی گئی۔
اتھارٹی نے اعلان کیا کہ کام دوبارہ شروع کرنے کے بعد روزانہ 10 ہزار سے زیادہ کارڈز ڈیلیور کئے جائیں گے جس کا مطلب ہے کہ ماہانہ 1.3 ملین کارڈز اور سالانہ 15 ملین کارڈز ڈیلیور کئے جائیں گے جو کہ کویت کی آبادی سے 3 گنا زیادہ ہے جبکہ کچھ زائرین ایک سال سے زیادہ انتظار کرتے ہیں اور اپنے کارڈ حاصل نہیں کر پاتے۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ اسے ماہانہ 13 لاکھ کارڈ ملتے ہیں لیکن صورتحال اس کے برعکس ہے۔ الجریدہ نے کارڈ کے اجراء میں تاخیر کی فائل کھولی۔
جب اس نے کارڈز کی تاخیر کی وجوہات جاننے کے لیے پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کا دورہ کیا اور کچھ زائرین سے ان کی حالت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے موجودہ حالات اور ناقص سروس پر اپنے شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
تارکین وطن نے نشاندہی کی کہ وہ ذاتی لین دین کو مکمل کرنے کے لیے ڈیجیٹل کارڈ (مائی آئی ڈی) پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، لیکن
ایسے معاملات بھی ہیں جنہیں اصل کارڈ کے ذریعے تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے، جو انہیں نئے کارڈ کے جاری ہونے تک کچھ لین دین واپس کرنے کے چکر میں ڈال دیتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "مائی آئی ڈی” کا استعمال کرتے ہوئے 30 لاکھ افراد کی موجودگی کے ساتھ ساتھ، کویت کے اندر اور باہر ایسی جماعتیں ہیں جن کا کوئی شمار نہیں ہے۔
ان میں سے ایک نے اشارہ کیا کہ نئے سول کارڈ کا طویل انتظار دسویں مہینے میں داخل ہو چکا ہے، اور درخواست ابھی زیر عمل ہے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بار بار جائزہ لینے کے لیے کچھ معلومات میں ترمیم کی جائے۔
I did not receive my id card also from 11 months