کویت اردو نیوز، 15مئی: سمندری نمک کی درآمد، تیاری اور فراہمی کیلئے مشہور ایک امریکی معروف کمپنی، میریکل سالٹ ورک کولیکٹیو آئی این سی نے امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کو کیورٹنگ، پروسیسنگ اور تقسیم میں تقریباً 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے اپنے گلابی ہمالیائی نمک کی درآمد کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
ماہرین کے مطابق بھارت نمک کی برآمدات سے سالانہ اربوں ڈالر کماتا ہے جو پاکستان سے 42 ڈالر فی ٹن کے حساب سے درآمد کیا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ ہمالیہ میں نمک کی کوئی کان نہیں ہے اور بھارت ہمالیہ کے نمک کے نام پر دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے۔
واشنگٹن ڈی سی سے موصول ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ سرمایہ کاری فزیبلٹی کی تیاری، ریزرو رپورٹ، کان کنی کے طریقہ کار اور عمل کو اپ گریڈ کرنے، عالمی معیار کی پروسیسنگ اور پیکیجنگ سہولت کی تعمیر اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگراموں میں کی جائے گی۔
میریکل سالٹ ورک کولیکٹیو آئی این سی کی اعلیٰ قیادت کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان، وسائل پر اپنی جغرافیائی اجارہ داری کے ساتھ، گلابی نمک کے وسیع ذخائر رکھتا ہے جس کی سالانہ آمدنی 12 بلین ڈالر ہے۔
ایک اندازے کے مطابق، ملک میں تقریباً 22.22 بلین ٹن قدرتی وسائل موجود ہیں، جو زیادہ تر کالاباغ، ورچہ، کھیوڑہ اور بہادر خیل کے سالٹ رینج کے علاقوں میں مرتکز ہیں، جس میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیاں شروع کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔
وفد میں صدر اور سی ای او احمد این خان، نائب صدر ٹیڈ ایم بالنٹائن، سی سی او/بورڈ ممبر محمد ایم خان، ڈائریکٹر اور بورڈ ممبر جیفری میلنڈر، ایم شمشیر خان، مارٹن ایلیمنٹ (وینکوور کینیڈا)، نسیم طیب (وینکوور) شامل تھے۔ کینیڈا)، ڈین ٹیریٹ (وینکوور کینیڈا)، رانا ریحان انور (سینٹ لوئس)، ٹونی گارسن (لندن انگلینڈ) اور عتیق رانا (سینٹ لوئس) شامل تھے۔
بتایا گیا کہ پالیسی فریم ورک اور پروسیسنگ، پیکیجنگ اور دنیا بھر میں تقسیم کے لیے مناسب سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے اس وقت پاکستان اس منفرد قدرتی وسائل کی برآمد کے عوض صرف 70 ملین ڈالر بچا رہا ہے۔
ایم ایس سی آئی کے صدر احمد این خان نے سفیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک واضح پالیسی کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر مشتمل ایک کثیر الجہتی حل پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ حکومت کو ریگولیٹ کرنے اور پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کی جا سکے تاکہ موجودہ صلاحیت سے فائدہ اٹھانے میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔
بتایا گیا کہ کمپنی پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ساتھ مشترکہ منصوبہ شروع کر رہی ہے تاکہ عالمی سطح پر مارکیٹ کے بارے میں آگاہی پیدا کرسکے اور 2030 تک 10 ملین ٹن تصدیق شدہ نمک نکالے۔
سفیر مسعود خان نے ملک میں سرمایہ کاری اور گلابی نمک کی صنعت کو فروغ دینے میں ایم ایس سی آئی کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کے روایتی اور غیر روایتی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر نے کہا کہ پاکستان اپنے منفرد جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے وسطی اور مغربی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی ایک وسیع مارکیٹ کی خدمت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلابی نمک کی نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں ایک بہت بڑی مارکیٹ موجود ہے جو اس شعبے میں منافع بخش کاروباری منصوبے کی ضمانت دیتی ہے۔
سفیر نے میریکل سالٹ ورک کولیکٹیو آئی این سی کی قیادت کو ملک میں اپنے کاروباری منصوبے کو جلد حتمی شکل دینے اور اس پر عمل درآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے سفارت خانے کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔