کویت اردو نیوز، 22مئی: ایک امریکی باسکٹ بال کھلاڑی کو اس سال کے شروع میں بحرین کی پولیس نے چرس کی نقل و حمل، استعمال اور تقسیم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، اس کھلاڑی کو اب اعلی فوجداری عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
بحرین کے ایک مقامی کلب کے لیے کھیلنے والے کھلاڑی پر عدالت نے 5000 بحرینی دینار کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
دریں اثنا، عدالت عظمیٰ نے کیس میں ملوث ایک خاتون کو اس دلیل کو قبول کرتے ہوئے تمام الزامات سے بری کردیا کہ اسکو کھلاڑی کی طرف سے دئیے گئے کھیپ کے مواد کے بارے میں کچھ بھی علم نہیں تھا۔
پبلک پراسیکیوشن نے ان دونوں پر منشیات کی سمگلنگ کا الزام لگایا تھا، جو ایک ایسا جرم جس کی سزا طویل قید اور بھاری جرمانہ کی ادائیگی ہے۔
تفتیش کاروں نے لڑکی پر الزام لگایا کہ اس نے غیر ملکی کمپنی کے ملازمین کے ساتھ اپنے تعلقات کا فائدہ اٹھا کر بحرین میں چرس کی ترسیل میں سہولت فراہم کی۔
تاہم، مواد کی اصل نوعیت کا پتہ چلنے پر، کمپنی نے پولیس سے رابطہ کیا، اور یہ اطلاع دی کہ ان کے ایک ملازم کو چرس پر مشتمل ایک پیکج ملا ہے اور وہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر، مرکزی تفتیشی محکمے نے تحقیقات کا آغاز کیا اور باسکٹ بال کھلاڑی اور خاتون کو بھیجی جانے والی کھیپ کا سراغ لگایا۔
تاہم، تفتیش کے دوران، پولیس نے کہا کہ دونوں افراد نے منشیات کی اسمگلنگ میں اپنے ملوث ہونے سے انکار کیا اور الزام ایک دوسرے پر ڈال دیا۔
لڑکی نے اپنی بے گناہی کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اس نے محض اس شخص کی مدد کی تھی جو امریکہ سے کچھ اشیاء ان کے علم میں لائے بغیر درآمد کرنا چاہتا تھا۔
اس نے کہا کہ "میں نے یہ پیکٹ قبول کر لیا اور اپنے دوست سے، جو ایک غیر ملکی کمپنی میں کام کرتا ہے، سے کہا کہ وہ مجھے وہاں بھیجنے کے لیے اپنا پتہ فراہم کرے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس کھیپ میں کیا شامل ہے۔
دوسری طرف، باسکٹ بال کھلاڑی نے چرس پینے کا اعتراف کیا لیکن اس کی تقسیم میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔
اس نے دعویٰ کیا کہ وہ منشیات ذاتی استعمال کے لیے لایا تھا اور اس نے خاتون کو اس کی مدد کے لیے ادائیگی کی تھی، اس نے شپنگ کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ملازم کا پتہ استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ "چرس ذاتی استعمال کے لیے تھی، اور ہم نے شپنگ لاگت کو کم کرنے کے لیے ملازم کا پتہ استعمال کیا۔”