دبئی 15 اگست: 29 سال گزر گئے مگر پاکستان اور بھارت کی محبت کی یہ کہانی آج بھی اتنی ہی مضبوط ہے۔
یہ جوڑا 1991 میں تمام مشکلات سے لڑتے اور تمام چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے شادی کے بندھن میں بندھ گیا۔ ان کے ممالک کے مابین کشیدہ تعلقات کے باوجود، جوڑے کا رشتہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہوتا گیا ہے۔
پاک بھارت جوڑے کیتھرین اور تھیوڈور ڈین سے ملیں۔
کیتھرین جو بنگلور بھارت سے ہیں اور تھیوڈور جو کراچی پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں نے آج تک اپنی قومیت تبدیل نہیں کی۔ یہ جوڑا اپنے تینوں بیٹوں جو کہ تمام پاکستانی قومیت رکھتے ہیں کے ساتھ اپنی "محفوظ پناہ گاہ” دبئی میں خوشی خوشی زندگی گزار رہے ہیں۔
"کراما” کے بس اسٹاپ پر جب اس جوڑے کی اسکول بس میں ملاقات ہوئی تو دونوں کے مابین محبت کھل اٹھی۔ تقریبا پانچ سال کی صحبت کے بعد کیتھرین اور تھیوڈور نے اپنے والدین کی رضامندی سے شادی کی۔
بات چیت کے دوران جوڑے نے بتایا کہ "چیزوں کو جگہ بنانے کے لئے ابتدائی طور پر بہت زیادہ عزم، قربانی اور صبر کی ضرورت پڑتی ہے لیکن جیسے ہی وہ کہتے ہیں کہ ‘محبت اس سب کو فتح کر لیتی ہے’ ہم اپنی شادی میں آنے والی ساری رکاوٹیں ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
کیتھرین نے کہا کہ "ہم نے اپنے بچوں میں دونوں ممالک کی ثقافت کی محبت، اتحاد اور جشن کی قدروں کو جنم دیا ہے۔ "ہم دونوں متعدد بار ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کر چکے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ”ہماری خواہش ہے کہ ہمارے ممالک بھی اپنے ہنگامہ خیز ماضی کو پس پشت ڈالیں اور ہماری مشترکہ وابستگیوں زبان، خوراک، ثقافت اور تفریح پر توجہ دیں۔ میرے شوہر نے مجھ سے کبھی بھی اپنی قومیت ترک کرنے کو نہیں کہا اور اس کے برعکس ہم اپنے اپنے ممالک کا احترام اور پیار کرتے ہیں۔ "
کیتھرین کا کہنا تھا کہ جب وہ اپنے شوہر کے ساتھ کراچی میں ہوتی ہیں تو انہوں نے کبھی بھی پاکستان میں زیادہ فرق محسوس نہیں کیا اور جب میں بھارت میں اپنے آبائی مقام بنگلورو جاتی ہوں تو ان کے شوہر بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ہئیر اور بیوٹی صالون پر کن کن چیزوں پر پابندی ہو گی؟
"میرے بیٹے جوشوا ، ڈینیئل اور ریان جو پاکستانی شہریت رکھتے ہیں کو بھارت کا دورہ کرنا پسند ہے لیکن ہندوستان اور پاکستان کے مابین سیاسی تناؤ کی وجہ سے وہ دوسری مرتبہ ہندوستان نہیں جاسکے جو افسوسناک ہے تاہم ہمیں یہ معلوم ہے کہ یہ سیاسی خرابی دونوں ممالک کے لئے ان کی محبت کو متزلزل نہ کریں اور ہم ہندوستان اور پاکستان دونوں کے یوم آزادی بڑے جوش و جذبے کے ساتھ مناتے ہیں۔ "
کیتھرین نے مزید کہا کہ "اس سے پہلے ہم دونوں ممالک کے یوم آزادی پر ہندوستانی اور پاکستانی ریستوران جاتے تھے۔ لیکن اس سال آزادی کا جشن ہم گھر میں رہ کر منائیں گے۔ میں نے جمعہ اگست کو پاکستانی ناشتہ بنایا تھا اور آج ہفتے کے روز ایک وسیع و عریض ہندوستانی کھانا تیار کروں گی”۔
[email protected]تحریر برائے: سمن حازک