کویت اردو نیوز، ۲۵ مئی: پاکستان کے وزیرمملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے اعلان کیا ہے کہ 100,000 ٹن وزنی خام تیل کی پہلی کھیپ 27 مئی کو عمان پہنچنے والی ہے، جہاں سے اسے چھوٹے جہازوں کے ذریعے پاکستان منتقل کیا جائے گا۔
عمانی بندرگاہ پرپاکستان کیلئے روس سے آنے والے کارگو میں ایک لاکھ ٹن تیل ہوگا، جوچھوٹے جہازوں پرپاکستان جون کے پہلے یا دوسرے ہفتے پہنچ جائے گا، کیونکہ
پاکستان کی کسی بھی بندرگاہ پر 50ہزار ٹن سے زائد کا شپ نہیں لگ سکتا
ڈاکٹر مصدق ملک نے روشنی ڈالی کہ پاکستان میں فی کس توانائی کی کھپت جنوبی ایشیا میں سب سے کم ہے اور ملک کی سالانہ ایندھن کی طلب 20 ملین ٹن ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایندھن کی طلب 2032 تک 34.33 ملین ٹن تک پہنچنے کا امکان ہے۔
اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے وزیر نے 300,000 سے 400,000 بیرل کی گنجائش کے ساتھ ایک ریفائنری تعمیر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید برآں، ڈاکٹر مصدق ملک نے ملک کے اندر توانائی کے شعبے کے لیے خام تیل کو ذخیرہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان ایک نئے معاہدے کے حصے کے طور پر رعایتی روسی خام تیل کے لیے اپنا پہلا آرڈر دیا تھا، جسے 20 اپریل کو حتمی شکل دی گئی تھی۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے بتایا کہ ابتدائی طور پر، پاکستان کی ریفائنری لمیٹڈ (PRL) روسی خام تیل کو ریفائن کرے گی۔
اس کے ساتھ دیگر ریفائنریوں کو بھی آزمائش کے بعد اس عمل میں شامل کیا جائے گا۔