کویت اردو نیوز،8جون: بحرین کی اعلی فوجداری عدالت نے اس بات کی تصدیق کی کہ متاثرہ بچے کی طرف سے کیے گئے تبصروں کو قانون کی طرف سے بہت احتیاط کے ساتھ دیکھا گیا اور ضابطہ فوجداری کے مطابق، یہ محض الزامات ہی ہوتے ہیں جب تک کہ ثبوت فراہم نہ ہوں۔
ایسا ہی ایک واقعہ اس وقت ہوا جب کولڈ اسٹور کے کارکن کو ایک بچے پر جنسی حملہ کرنے کے الزام سے بری کیا گیا، کیونکہ اس میں بچہ نے گواہی دی کہ یہ عمل صرف "ایک سیکنڈ” تک جاری رہا۔
عدالت نے کہا کہ اس واقعے سے متعلق سماجی کارکن کی رپورٹ متضاد تھی اور الزام کے حق میں اس کا مدعا واضح نہیں تھا ۔ مدعا علیہ کے قانونی وکیل کے مطابق، اس کے مؤکل نے الزام سے انکار کیا۔
اس کے علاوہ، متاثرہ شخص کا اپنا بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ عمل ایک سیکنڈ میں ہوا، اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مدعا علیہ نے جان بوجھ کر یہ جرم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں ناشائستہ فعل قابل اطلاق نہیں ہے کیونکہ یہ بہت کم وقت میں ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ چھونے کی شکل حادثاتی تھی۔
مدعا علیہ کے وکیل نے اس بات پر زور دیا کہ تمام گواہوں نے مدعا علیہ کے جرم پر اختلاف کیا، اور ثابت کیا کہ مدعا علیہ اس الزام سے پاک ہے، جو الزام لگانے والے نے جان بوجھ کر لگایا تھا۔ عدالت نے اپنی طرف سے کہا کہ الزام میں ثبوت کی کمی ہے۔
یہ مزید دلیل دی گئی کہ سماجی کارکن کی رپورٹ متاثرہ شخص کی کہانی سے متصادم ہے اور اس کی کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے۔ جس کے نتیجے میں عدالت نے ملزم کو الزام سے بری کر دیا۔