کویت اردو نیوز،26جون: ابوظہبی میں رہنے والے ایک خاندان نے اپنی پیاری بلی کی جان بچانے والی دماغی سرجری کرانے کے بعد سکون کا سانس لیا ہے۔
بھارت سے تعلق رکھنے والی 36 سالہ فری لانس ایچ آر کنسلٹنٹ سوگنیا جوتھیلنگم نے اپنی بلی ایلسا میں غیر معمولی رویے اور تناؤ کے آثار دیکھے۔ تحقیقات پر، یہ پتہ چلا کہ ایلسا کو دماغی ٹیومر ہوگیا تھا جس میں جراحی مداخلت یعنی آپریشن کی ضرورت تھی.
شروع میں، محترمہ جوتھیلنگم نے سوچا کہ ایلسا کا رویہ توجہ کے لیے پکار رہا ہے، لیکن جلد ہی انھیں احساس ہو گیا کہ معاملہ کچھ زیادہ ہی سنگین ہے۔ ایلسا مسلسل میاوں میاوں کرتی اور گول گول چکر لگاتی، اس طرز عمل نے خدشات کو جنم دیا جس پر محترمہ جوتھیلنگم نے فوری طور پر جانوروں کے ڈاکٹر سے رابطہ کیا جس نے صورتحال کی سنگینی کی تصدیق کی۔
حالات کے پیش نظر، محترمہ جوتھیلنگم کو ایلسا کے لیے کرینیوٹومی (دماغ کی سرجری) یا یوتھناسیا میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا۔ اس کے لیے فیصلہ بالکل واضح تھا۔
ایلسا کو سات سال تک اپنے خاندان کے ایک فرد کے طور پر پالنے کے بعد، محترمہ جوتھیلنگم اسے بیماری سے لڑائی کا موقع دئیے بغیر یوں دنیا سے جانے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھیں۔ اس نے ایلسا کو زندہ رہنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
لہذا، خاندان کے افراد نے دماغ کی سرجری کا فیصلہ کیا، کیونکہ یوتھناسیا کا متبادل کوئی آپشن نہیں تھا جس پر وہ غور کرنے کو تیار ہوتے۔