کویت اردو نیوز،27جون: عمان میں، عید الاضحی عام طور پر چار دنوں تک منائی جاتی ہے۔ روایت کے مطابق، یہ اسلامی قمری کیلنڈر ہے یعنی چاند کی روئیت سے طے ہوتا ہے جو عید کے دن کا اعلان کرتا ہے۔
عید الاضحی کے دوران، مسلمان اطاعت خداوندی کے طور پر قربانی کرتے ہیں جو حضرت ابراہیم کی اپنے بیٹے اسماعیل کو خدا کی رضا کیلئے قربان کرنیکی رضامندی کو یاد کرنے کیلئے مناتے ہیں۔
عمان میں جانوروں کی قربانی کے دوران سخت ہدایات پر عمل کیا جاتا ہے اور عوام کو صرف بلدیہ کے مذبح خانے استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
عید کے دن کا آغاز اجتماعی عید کی نماز سے ہوتا ہے جس کے بعد قربانی ہوتی ہے۔ عمان میں عید الاضحی کے دوران خاندانوں کا اکٹھا ہونا، تحائف کا تبادلہ کرنا اور روایتی کھانوں کا اشتراک کرنا عام ہے۔
عید الاضحی کے موقع پر سب سے پہلا کھانا عرسیہ ہے جس میں پسے ہوئے چاول، گوشت اور مصالحے روایتی گھی میں پکایا جاتا ہے۔
عید الاضحی کے لیے عمانی پکوان الگ الگ ہیں اور اس میں عرسیہ، مشکیک کا ترچھا گوشت چارکول اور شوا شامل ہیں۔ اسکے علاوہ بہترین عمانی حلوہ اور عمانی قہوہ گھر والوں اور مہمانوں کا استقبال کرتے ہیں۔
بزرگوں سے ملاقات کی جاتی ہے اور ہر کوئی ایک ساتھ دعوت کا لطف اٹھانے کے لیے اپنے رشتہ داروں کے گھروں کو جاتے ہیں۔
عید کے پہلے دن یا کچھ جگہوں پر میں عید کے دوسرے دن ایک ڈش جو بہت لذیذ پکا ہوا ہوتا ہے وہ شوا ہے جو کہ لفظ سے پتہ چلتا ہے کہ زیر زمین گرل کی جاتی ہے۔ اور دوسری ڈش جو مشہور ہے وہ مشکیک ہے، جو ایک روایتی باربی کیو ہے۔
علاوہ ازیں، ہر کوئی نئے کپڑوں میں ملبوس ہوتا ہے، جبکہ خواتین اور لڑکیوں اپنے ہاتھوں پر مہندی لگاتی ہے۔
بچوں کے لیے تہوار اور خوشی ایک خاص اہمیت رکھتی ہے کیونکہ وہ اپنی عید کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں – تحفے کے طور پر عیدی کی رقم، جس کیلئے عید کی چھٹیوں سے پہلے آخری کام کے دن بنکوں میں کافی رش کا باعث بنتا ہے کیونکہ لوگ عید کی رقم کے طور پر نئے نوٹ بچوں کو دینا پسند کرتے ہیں۔