کویت اردو نیوز 17 جولائی: متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی نے ملک میں شروع ہونے والے عظیم منصوبوں میں سے ایک کے بارے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ "دنیا کا سب سے بڑا ائیرپورٹ بنانے جا رہی ہے”۔
دبئی کے منصوبوں کے مطابق، المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سال 2050 تک سالانہ 255 ملین مسافروں کی گنجائش ہو گی۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ 56 مربع کلومیٹر پر محیط ہو گا اور ہوائی اڈے کی گنجائش سالانہ 130 ملین مسافروں تک پہنچ جائے گی۔
دبئی ساؤتھ کی جانب سے ایک آفیشل ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی زون ‘ایک بار مکمل ہونے کے بعد دنیا کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کا گھر ہو گا جو کہ ایک ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر ہوائی، زمین اور سمندر کو جوڑتا ہے’۔
مزید برآں، یہ کاروبار کے لیے دوستانہ زون ہوگا اور رہائشی اختیارات کی ایک متنوع رینج فراہم کرے گا۔ حکام مبینہ طور پر بات چیت کر رہے ہیں جبکہ ممکنہ فریقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیاری کریں۔
#DubaiSouth will be home to the world's largest airport once complete, and a multi-modal transport infrastructure linking air, land, and sea. Along with the advantages of a business-friendly free zone, it will also provide a diverse range of residential options. pic.twitter.com/opI5PoJFmr
— Dubai South (@Dubai_South) June 5, 2023
دبئی کو توقع ہے کہ 2024 میں وبائی امراض سے پہلے کی سطح پر واپس آنے سے پہلے اس سال تقریباً 78 ملین مسافر دبئی ائیرپورٹ استعمال کریں گے۔ تعمیر میں تاخیر دبئی کی معیشت کو نمایاں طور پر فروغ دے گی۔ دبئی نے 2022 میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (DXB) سے گزرنے والے 66.1 ملین مسافروں کے ساتھ مجموعی ٹریفک میں اضافے کو دیکھنے کے بعد توسیعی کام دوبارہ شروع کرنے کا انتخاب کیا۔
اس معاہدے میں تکنیکی اور معاون سہولیات اور 1.7 ملین مربع میٹر سے زیادہ ایک دوسرے سے منسلک انڈر گراؤنڈ سہولیات بشمول سامان ہینڈلنگ سسٹم، لوگوں کو منتقل کرنے والی سرنگیں، گراؤنڈ سروسز روڈ نیٹ ورک وغیرہ شامل ہیں۔
علاقائی حریف توسیعی منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے کی ترغیب دے رہے ہیں کیونکہ سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا ائیرپورٹ بنا کر امارات کو چیلنج کرنے کے لیے تیار ہے۔ خیال رہے کہ دبئی اس وقت علاقے کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کا اعزاز رکھتا ہے جبکہ سب سے بڑی ایئر لائن کا اعزاز بھی امارات کے پاس ہے۔