کویت اردو نیوز،21جولائی: ایک تازہ طبی تحقیق میں صبح آٹھ بجے سے پہلے ناشتہ کرنے کے بڑے فائدے سامنے آئے ہیں۔ بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کے محققین کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ صبح 9 بجے کے بعد ناشتہ کھانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا خطرہ 59 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، بنسبت انکے جو لوگ صبح 8 بجے سے پہلے ناشتہ کرتے ہیں۔
ہسپانوی انسٹی ٹیوٹ کی محقق اور اس تحقیق کی مرکزی مصنف اینا پالومر کروز کے مطابق، "ناشتے کے کھانے کا وقت سرکیڈین حرکت قلب کو منظم کرنے اور گلوکوز اور چکنائی کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، لیکن چند مطالعات میں کھانے کے وقت یا روزہ اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا ہے۔”
یہ مطالعہ ایک سوالنامے پر مبنی تھا جس میں 100,000 لوگوں نے حصہ لیا، جنہوں نے 24 گھنٹوں کے دوران مسلسل تین دن میں کیا کھایا پیا، اس کے علاوہ ان کھانے کے اوقات کو بھی ریکارڈ کیا، اور پھر فالو اپ کے پہلے دو سالوں کے لیے اوسط کھانے کے ریکارڈ کا حساب لگایا گیا، اور ہر شخص کی اوسطاً 7 سال سے زیادہ صحت کا جائزہ لیا گیا۔
مطالعہ کے دوران ذیابیطس ٹائپ ٹو کے کل 963 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی اور صبح 9 بجے کے بعد باقاعدگی سے ناشتہ کرنے والوں میں اس بیماری کے بڑھنے کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ تھا۔
کراس نے مطالعہ کے نتائج کا خلاصہ کیا، جو کہ بین الاقوامی جرنل آف ایپیڈیمولوجی میں شائع ہوا تھا، "ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ پہلا کھانا صبح 8 بجے سے پہلے اور آخری کھانا شام 7 بجے سے پہلے کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 ہونے کے امکانات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔”
محققین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ رات کا کھانا رات 10 بجے کے بعد دیر سے کھانے سے ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔