کویت اردو نیوز 31 اگست: کویت میں 60 سال یا اس سے زیادہ ویزا تجدید پابندی پر چھوٹ کے امکانات۔
تفصیلات کے مطابق روزنامہ القبس نے کہا کہ فیملی ویزا کی ورکنگ پرمٹ پر منتقلی روکنے کا فیصلہ گزشتہ روز عمل میں لایا گیا۔ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی اے ایم) نے کل اپنے مسئلے میں سرکاری گزٹ میں اس فیصلے کو شائع کیا۔ روزنامہ نے یہ بھی بتایا کہ منتقلی پر پابندی کا اطلاق یونیورسٹی کی ڈگری نہ رکھنے والے مرد پر ہی نہیں بلکہ بیوی اور بیٹی پر بھی ہوتا ہے اور یہ اگلے سال کے آغاز میں صرف ایک سال کے لئے ورک پرمٹ کی تجدید کروا سکیں گے تاکہ اس طرح کے افراد کو ملک چھوڑنے کا موقع مل سکے۔
روزنامہ کی ایک اور اطلاعات کے مطابق کاروباری مالکان کے ایک گروپ نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد اور جو یونیورسٹی کی ڈگری نہیں رکھتے کی تجدید کو روکنے کے فیصلے کو روکنے پر غور کریں کیونکہ ان میں سے بہت سارے افراد کاروبار سے منسلک ہیں۔ مالکان اور تجارتی سرگرمیوں میں شہریوں کے شراکت دار کے طور پر تجربات رکھنے کے علاوہ جو نئی نسل کی تربیت اور نگرانی کے لئے استعمال ہوسکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سکول کھلنے پر اساتذہ کی نوکریاں بحال ہو گئیں
روزنامہ کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 60 سالہ پابندی کے لئے کنٹرول اور مستثنیات کے بارے میں بات کی جارہی ہے اور توقع ہے کہ اس فیصلے کے نفاذ سے قبل ہی ان کا اعلان کردیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اس زمرے کے ممبران جن کے ملک کے اندر کنبے (فیملیز) ہیں انہیں کام سے پرہیز کرنے کی شرط کے ساتھ خاندانی ویزوں میں شامل ہونے کی منتقلی کی اجازت دی جائے گی۔ سرکاری شعبے سے نجی شعبے میں منتقلی یا فیملی ویزا کو ورک پرمٹ میں منتقل کرنے سے منع کرنے کے فیصلوں کے سلسلے میں مستفید ہونے والوں کی تعداد اس ملک میں مقیم تقریبا 10 ہزار تک پہنچ گئی ہے جو فلسطینی شہریت رکھتے ہیں اور اس سے متعلق پناہ گزینوں کے پاسپورٹ جن میں مصر ، شام ، یمن ، اور عراق ، اور لبنان اور فلسطینی شامل ہیں۔