کویت اردو نیوز،26جولائی: سعودی عرب میں سانپوں کے شکاری نائف المالکی کو پہاڑی علاقے میں سب سے زہریلے سانپ نے ڈس لیا جس کے بعد اس کا بایاں ہاتھ سیاہ پڑ گیا تاہم بروقت طبی امداد ملنے پر زندگی بچ گئی۔
نائف المالکی کا کہنا تھا کہ ’ میں سیر کے لیے طائف کے پہاڑی علاقے میں گیا تھا وہاں ایک ایسا سانپ نظر آیا جسے ہمارے یہاں ’السجادۃ‘ کہا جاتا ہے‘ میں نے فوری طور پر سانپ کی تصویر بنائی، کیونکہ میں اسے پکڑنا چاہتا تھا تاکہ کیمرے کے سامنے السجادۃ سانپ اور اس کے زہر کے حوالے سے لوگوں کو آگاہ کرسکوں‘۔
’’چونکہ اس وقت میرے پاس موبائل اسٹینڈ موجود نہیں تھا، اسلئے میں چند لمحوں کے لیے غافل ہوا، اور سانپ نے مجھے ڈس لیا۔ مجھے جسم میں زہر کا احساس بعد میں ہوا، جس کے بعد میں نے برداشت سے کام لیا اور فوری طور پر اسپتال پہنچا کیونکہ سب سے زہریلے سانپ نے مجھے کاٹا تھا ‘‘۔
سعودی سانپ کے شکاری نے کہا کہ مجھے ایک دوست نے اسپتال پہنچانے میں مدد کی، اور اگر مجھے بروقت طبی امداد نہ ملتی تو میرا زندہ بچنا ممکن نہیں ہوتا ۔
نائف المالکی مملکت بھر میں سانپوں کا بڑا شکاری مانا جاتا ہے، وہ بچپن ہی سے سانپوں سے کھیلتا رہا ہے اور اسے سانپوں کے بارے میں بڑی معلومات حاصل ہیں