کویت اردو نیوز،26جولائی: قطر کی پرائمری ہیلتھ کیئر کارپوریشن (پی ایچ سی سی) نے عوام کو سورج کی طویل ایکسپوژر یعنی زیادہ عرصہ تک سورج کے نیچے رہنا، سے خود کو بچانے کا مشورہ دیا۔
پی ایچ سی سی کے ام سلال ہیلتھ سینٹر کی منیجر اور سینئر کنسلٹنٹ فیملی میڈیسن ڈاکٹر نائلہ درویش سعد نے کہا کہ موسم گرما کے دوران شدید گرمی لوگوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو ورزش کرنا چاہتے ہیں یا باہر سفر پر جانا چاہتے ہیں۔
جسمانی سرگرمیاں انجام دینے کے ساتھ سورج میں طویل عرصہ تک رہنا گرمی کے دباؤ کا باعث بن سکتی ہے، جسے بعض اوقات گرمی کی تھکن بھی کہا جاتا ہے۔
گرمی کا تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب جسم پسینے کے بخارات کے ذریعے مؤثر طریقے سے ٹھنڈا نہیں ہو پاتا اور اسکا علاج نہ کیا جائے تو یہ ہیٹ اسٹروک کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
گرمی کے دباؤ کی علامات میں بہت زیادہ پسینہ آنا، چکر آنا، تیز نبض، کم بلڈ پریشر، متلی اور بے ہوشی شامل ہیں۔ گرمی کے دباؤ کے علاج کے لیے، شخص کو ٹھنڈی اور سایہ دار جگہ پر جانا چاہیے، پانی پینا چاہیے، اور ٹھنڈے پانی کے چھڑکاؤ سے اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر سعد نے مزید کہا کہ سورج کی طویل ایکسپوژر جلد کی جلن کا باعث بن سکتی ہے۔ اس نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ ان حصوں پر سن اسکرین کریمیں لگائیں جو سورج کی روشنی سے متاثر ہوں، یا اسکے علاوہ متاثرہ حصہ پر ایلو ویرا لگائیں۔
ڈاکٹر سعد نے کافی مقدار میں پانی پینے کا مشورہ دیا، ترجیحاً دن میں 6 سے 8 گلاس، اور ٹھنڈا اور بغیر میٹھا پانی پینا تاکہ پسینے کے ذریعے جسم سے نکلنے والی رطوبتوں کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
مزید برآں، ڈاکٹر سعد نے نوٹ کیا کہ جب سورج کی شعاعیں سب سے زیادہ تیز ہوں تو لوگوں کو براہ راست سورج کی روشنی میں جانے سے گریز کرنا چاہیے، اور لمبی آستینوں کے ساتھ ڈھیلے سوتی کپڑے پہننے چاہییں جو نقصان دہ سورج کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں اور UV جذب کرنے والے کے طور پر کام کرتے ہیں، نیز چوڑی دار ٹوپی اور دھوپ کا چشمہ پہنیں۔