کویت اردو نیوز،16اگست: یو اے ای کا گرین ویزا خاص طور پر ان لوگوں کے لیے ہے جو کسی خاص آجر کے پابند کیے بغیر متحدہ عرب امارات میں منتقل ہونا چاہتے ہیں۔
یو اے ای کا گرین ویزا اسپانسرنگ آجر یا یو اے ای کے شہری کی ضرورت کے بغیر اپنے حاملین کو پانچ سال کی خود کفالت کی اجازت دیتا ہے۔
ابوظہبی ریذیڈنٹس آفس (ADRO) کے مطابق اس نئے ویزے کا مقصد جاب مارکیٹ کو کھولنا اور غیر معمولی ہنرمندوں کو متحدہ عرب امارات کی طرف راغب کرنا ہے۔
ان افراد کے مقابلے جن کے پاس روایتی رہائشی ویزا ہے، یہ نہ صرف طویل مدتی رہائش کا حل پیش کرتا ہے بلکہ ویزا ہولڈر کے خاندان کو اضافی فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔
یہ ویزا حاصل کرنے کے لیے کون اہل ہے؟
گرین ویزا کے لیے ہنر مند کارکنان، آزاد ٹھیکیدار، اور فری لانسرز درخواست دے سکتے ہیں۔
گرین ویزا کے فوائد: متحدہ عرب امارات میں رہنے کے لیے اب نوکری کی ضرورت نہیں ہے۔
• 25 سال کی عمر تک کے بیٹے اور کسی بھی عمر کی غیر شادی شدہ بیٹیاں کفالت کی اہل ہیں۔
• پانچ 5 سال کی میعاد ختم ہونے کے بعد، گرین ویزا چھ ماہ کی اضافی رعایتی مدت بھی فراہم کرتا ہے۔
°° آزاد ٹھیکیداروں یا سیلف ایمپلائڈ افراد کے لیے درخواست کی ضروریات
• وزارت انسانی وسائل سے فری لانس/سیلف ایمپلائمنٹ پرمٹ ان لوگوں کے لیے درکار ہے جو سیلف ایمپلائڈ یا فری لانس ہیں۔
• بیچلر کی ڈگری یا ایک خصوصی سرٹیفیکیشن کا اماراتی ہونا ضروری ہے۔
• دو سال کی مالیت کی خود روزگار آمدنی کا ثبوت جس کی کل مالیت کم از کم درہم 360,000 درہم یا اس سے زیادہ ہو۔
یہ شرائط و صوابط اس بات کا ثبوت ہیں کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں اپنے وقت کے دوران اپنا مالی استحکام برقرار رکھا ہے۔