کویت اردو نیوز،7ستمبر: سعودی عرب نے حال ہی میں خواتین زائرین کے لیے لباس کے سخت ضابطے میں نرمی کی ہے، لیکن وہ ایسے اقدامات کے خلاف سخت قوانین کو برقرار رکھے ہوئے ہے جو خطے میں مذہبی اور سماجی حساسیت کو مجروح کر سکتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ خوبر کے مشرقی علاقے میں ایک حالیہ پیش آیا جس نے ان قوانین کے نفاذ کو اجاگر کیا جب ایک مصری شخص کو سعودی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک شاپنگ مال میں عبایا (خواتین کی طرف سے پہنا جانے والا روایتی لباس) اور اونچی ایڑی والے جوتے پہننے پر پکڑا ۔
سوشل میڈیا پر اس شخص کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں اسے عبایا اور اونچی ایڑی والے جوتوں میں دکھایا گیا ہے، بعدازاں اسے ایک سیکیورٹی گارڈ نے مال سے باہر لے نکال دیا۔
سعودی پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، حالانکہ اس شخص کے اس غیر معمولی لباس کے محرکات کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔
اس واقعے نے خطے میں عوام کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے۔
سعودی صوبے کے ایک ترجمان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ظاہری شکل اور رویے کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے۔