کویت اردو نیوز،12ستمبر: لندن میں مقیم ایک ڈاکٹر کو برطانوی خیراتی ادارے کی جانب سے مراکش کے زلزلہ متاثرین کو ‘فوری امداد’ فراہم کرنے کیلئے وہاں بھیجا گیا جس نے لندن سے مراکیچ تک ایمبولینس 1,800 میل تک خود چلائی۔
ڈاکٹر ہفتے کی صبح 2 بجے گھر سے نکلا، جب اس نے آدھی رات سے پہلے مراکش میں 6.8 شدت کے زلزلے کی خبر سنی، جس سے مکانات تباہ ہوئے اور تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
اپنے ساتھ طبی سامان سے بھری ایمبولینس لے کر، اس نے ماراکیچ تک 1,800 میل کا سفر اکیلے طے کیا، اس سے پہلے کہ چار دیگر لوگ ہوائی جہاز کے ذریعے اس کے ساتھ سفر میں شامل ہوئے۔
Makes me happy to see this. A London doctor came with an ambulance full of medical equipment and drove to Morocco as soon as he heard the news of the earthquake 👏🏽 pic.twitter.com/sbgEuj4eaT
— Captain Morocco🇲🇦 (@AtlasIion) September 10, 2023
سیاحتی مرکز کے جنوب مغرب میں 72 کلومیٹر (45 میل) کے فاصلے پر آنے کے بعد ملک کا اب تک کا سب سے طاقتور زلزلہ اب تک 2,100 سے زیادہ افراد کی جان لے چکا ہے اور 2,400 سے زیادہ افراد کو زخمی کر چکا ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق تقریباً 300,000 لوگ زلزلے سے متاثر ہوئے، بہت سے لوگ بے گھر ہو گئے یا مزید آفٹر شاکس کے خوف سے گزشتہ تین راتوں سے سڑکوں پر سونے پر مجبور ہوئے۔
مراکش کی فوج اب بھی زیادہ دور دراز علاقوں تک رسائی کے لیے کام کر رہی ہے۔ رسائی نہ ہونے کی وجہ سے بہت سے دیہاتوں میں طبی امداد نہیں پہنچی ہے اور بجلی ابھی تک بند ہے۔
بہت سے لوگ جنہیں ملبے سے نکالا گیا تھا بعد میں طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے دم توڑ گئے۔