کویت اردو نیوز، 29 ستمبر 2023 : دہی دنیا بھر میں کھائی جانے والی مقبول ترین غذاؤں میں سے ایک ہے۔ دودھ سے بنے دہی کے بہت سے فوائد اور استعمال ہیں۔
اگر آپ پتلا اور جسمانی طور پر سمارٹ رہنا چاہتے ہیں اور جم جانے کے لیے وقت نکالنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا کسی مخصوص خوراک پر قائم رہنا چاہتے ہیں تو دہی کو معمول بنا کر مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔
طبی اور غذائیت کے ماہرین کی جانب سے دہی کو خوراک کا اہم حصہ قرار دیا جاتا ہے اور ہر عمر کے افراد کو بہتر صحت کے لیے اسے روزانہ کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔دہی کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے، اور اسے سپر فوڈ بھی سمجھا جاتا ہے۔
دہی میں چکنائی اور کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں، کیونکہ ایک کپ دہی میں صرف 120 کیلوریز ہوتی ہیں، دہی میں دیگر ضروری غذائی اجزا جیسے پروٹین بھی ہوتے ہیں جو کہ انسانی پٹھوں کی نشوونما کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
ہزاروں اچھے بیکٹریا کے ساتھ 100 گرام دہی میں 59 کیلوریز، 0.4 فیصد چکنائی، 5 ملی گرام کولیسٹرول، 36 ملی گرام سوڈیم، 141 ملی گرام پوٹاشیم، 3.2 گرام شوگر، 11 فیصد کیلشیم، 13 فیصد وٹامن، 5 فیصد کوبالا ہوتا ہے۔ B6O میں 2% میگنیشیم ہوتا ہے۔
کیونکہ دہی میں ٹھنڈک کا اثر ہوتا ہے اس لیے گرمیوں اور روزے میں اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے، رائتہ استعمال کرنے، دہی کھانے، یا اس سے بنی نمکین یا میٹھی لسی پینے سے انسان کو زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگتی اور سکون محسوس ہوتا ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق جو لوگ مطلوبہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر ایک کپ دہی کھانا چاہیے۔ورزش کرنے والوں کے لیے دہی کو خراب مسلز کے علاج اور نشوونما کے لیے ضروری غذا سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ تر لوگوں کو دودھ پینے کے بعد پیٹ کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ یہ لوگ دودھ میں موجود لییکٹوز کو ہضم نہیں کر پاتے، یعنی "لیکٹوز عدم برداشت۔” دودھ کی وجہ سے لوگوں کا وزن بڑھ جاتا ہے، اور دہی کو دودھ کا متبادل سمجھا جاتا ہے۔ دہی کے استعمال سے انسان جسم کو تمام ضروری غذائی اجزاء ملتے ہیں۔
دل کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے دہی بہترین غذا ہے اور دہی کا استعمال دل کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے، یہی وجہ ہے کہ غذائیت کے ماہرین خاص طور پر ایسے مریضوں کے لیے جو دل کے امراض میں مبتلا ہیں، اس کا مشورہ دیتے ہیں۔
دہی جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن سطح تک بڑھاتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔
دہی میں موجود ضروری غذائی اجزا جسم میں آسانی سے ہضم اور جذب ہو جاتے ہیں، دہی دیگر غذاؤں کو آسانی سے ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، دہی جسم میں پی ایچ کا توازن برقرار رکھتا ہے اور تیزابیت سے بھی بچاتا ہے۔
کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بہت ضروری ہیں، دہی میں موجود کیلشیم اور فاسفورس کی وافر مقدار ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہے، دہی کا باقاعدہ استعمال آسٹیوپوروسس اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔