کویت اردو نیوز ، 1 اکتوبر 2023: انڈونیشیا پیر کو جنوب مشرقی ایشیا کی پہلی تیز رفتار ریلوے شروع کرنے کے لیے تیار ہے، چین کی حمایت یافتہ ملٹی بلین ڈالر کا ایک تاخیری منصوبہ جو دارالحکومت جکارتہ اور دوسرے بڑے شہر کے درمیان سفر کو گھنٹوں تک کم کر دے گا۔
چینی ساختہ بلٹ ٹرین جس کا نام "Whoosh” ہے، 45 منٹ میں 600 سے زائد لوگوں کو جکارتہ اور جاون شہر بانڈونگ تک لے جانے کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انفراسٹرکچر اقدام کا حصہ ہے۔
حکام کے حوالے سے مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جوکو ویدوڈو نے انڈونیشیا کے سب سے زیادہ آبادی والے جزیرے جاوا پر دونوں شہروں کے درمیان تیز رفتار سواری کے لیے اس منصوبے کی تعریف کی ہے اور وہ پیر کو اس کا افتتاح کریں گے۔
وزیر ٹرانسپورٹ بڈی کریا سمادی نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ "ہم اسے 2 اکتوبر کو شروع کریں گے، کیونکہ 1 اکتوبر کو صدر مصروف ہیں،”
ٹرین 350 کلومیٹر فی گھنٹہ (220 میل فی گھنٹہ) کی رفتارطے کر سکتی ہے اور اس کی تعمیر پر چینی-انڈونیشین مشترکہ منصوبے پر 7 بلین ڈالر سے زیادہ لاگت آئی ہے۔
اسے پی ٹی کے سی آئی سی نے بنایا تھا، جو انڈونیشیا کی چار سرکاری کمپنیوں اور بیجنگ کی چائنا ریلوے انٹرنیشنل کمپنی پر مشتمل ہے۔
اس کی لاگت $5 بلین سے بھی کم تھی اور اسے 2019 تک تعمیر کیا جاناتھا لیکن تعمیراتی مسائل اور CoVID-19 وبائی امراض کی وجہ سے لاگت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
حکام اس کے افتتاح سے پہلے 142 کلومیٹر (90 میل) کے نئے تیز رفتار سفر کے عوامی ٹرائلز چلا رہے ہیں۔
چین کے وزیر اعظم لی کیانگ نے رواں ماہ انڈونیشیا کے سینئر وزیر لوہوت پانڈجیتان کے ساتھ ٹرین میں سوار ہوکر جنوب مشرقی ایشیائی رہنماؤں کے ساتھ سلسلہ وار ملاقاتوں کے لیے جکارتہ کا دورہ کیا۔
پانڈجیٹن نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ وڈوڈو مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر مستقبل میں چینی صدر شی جن پنگ کا ٹرین میں سوار ہونے کے لیے استقبال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔