کویت اردو نیوز ، 5 اکتوبر 2023: پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال سے تعلق رکھنے والے 75 سالہ بابا سلطان 45 سال بعد اپنے آبائی گاؤں پہنچ گئے۔ کمزور جسم اور بیماری کی وجہ سے ان کے لیے چلنا پھرنا ناممکن ہے لیکن وہ بالآخر اپنے گھر واپس آنے پر خوش ہیں۔
بابا سلطان کی کہانی کچھ یوں ہے کہ وہ 1978 میں ملازمت کے لیے چترال سے کراچی ہجرت کر گئے۔ اس وقت بابا سلطان کی شادی کو دو سال ہو چکے تھے اور ان کا ایک ڈیڑھ ماہ کا بیٹا تھا۔ کراچی میں کام کی تلاش میں سلطان چترالی عوام کی نظروں سے اچانک غائب ہو گئے۔ اہل خانہ اور دوست احباب تلاش کرتے رہے۔ آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی، ان کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا۔
کراچی میں مقیم ان کے بھتیجے مولانا اسحاق کو جب اچانک یہ خبر ملی کہ 45 سال سے لاپتہ بوڑھا چچا زندہ ہے تو انہیں یقین نہیں آیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ‘انکل سلطان میری پیدائش سے پہلے لاپتہ ہو گئے تھے۔ آج میری عمر 39 سال ہے۔ بابا سلطان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھی ۔ میں نے اسے پہچان لیا اور YouTuber سے رابطہ کیا اور اس طرح میری برسوں کی خواہش پوری ہوئی۔
انہوں نے کہا، ‘جب ہم چھوٹے تھے تو ہمیں بتایا گیا کہ ہمارے چچا غائب ہو گئے ہیں۔ کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں انہیں دیکھ سکوں گا۔
بھتیجے کے بقول، ’’میں کراچی جامعہ ربانیہ میں چچا سلطان سے ملا۔‘‘ پہلے تو میں نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی لیکن پھر گفتگو کے دوران جب میں نے اپنے والد کا نام لیا تو وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور مغلوب ہو گئے۔ اس نے مجھے گلے لگایا اور گمشدگی کی کہانی سنائی۔
ان کے بھتیجے مولانا اسحاق کے مطابق ‘چچا نے مختلف شہروں میں محنت کی ہے۔ اسے ایک بار کچھ نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نشانات اس کے سر اور چہرے پر اب بھی موجود ہیں۔ بابا سلطان نے بھی کئی سال کوئٹہ میں گزارے ہیں۔ اس کے بعد وہ ہجرت کرکے شہر کراچی آگئے جہاں انہوں نے محنت مزدوری شروع کی۔ بابا سلطان کے اخلاق کی وجہ سے انہیں جامعہ ربانی کی انتظامیہ نے مدرسہ میں رہنے کی اجازت دی تھی۔ قصبہ کالونی کے مدرسہ میں 25 سال سے مقیم تھا لیکن کسی کو پتہ نہیں چلا۔
بابا سلطان کے ایک اور قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ سلطان بچپن سے ہی دو بار لاپتہ ہو چکے ہیں۔ 1978 سے پہلے بھی وہ کہیں گم تھے، پھر کچھ عرصے بعد انہیں گھر لایا گیا، لیکن 1978 میں لاپتہ ہونے کے بعد وہ عوام کی نظروں سے اوجھل ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ بابا سلطان نے انہیں بتایا کہ وہ اپنی بیوی اور بچے کی یاد سے پریشان ہیں لیکن بدقسمتی سے رابطہ نہ ہوسکا اور پھر بیماری کی وجہ سے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
بابا سلطان کے گھر پہنچ کر جشن کا سماں تھا۔
بابا سلطان 45 سال بعد چترال میں اپنے آبائی گھر پہنچ گئے۔ اکلوتا بیٹا محمد امین آج 45 سال کا ہے۔ جب اس نے اپنے باپ کو زندہ دیکھا تو اسے اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ آبائی علاقے پہنچنے پر اہل علاقہ اور دوستوں نے پرتپاک استقبال کیا۔پھولوں کے ہار پہنائے گئے، بیوی کے جذبات ناقابل بیان تھے ، وہ مرنے سے پہلے اپنے شوہر کو دیکھنا چاہتی تھی۔
بھتیجے مولانا اسحاق کے مطابق بابا سلطان کی عمر 75 سال ہے۔ وہ بیماری کی وجہ سے کمزور ہو گے ہیں اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے، لیکن بابا سلطان آج پرسکون ہیں ۔