کویت اردو نیوز ، 8 اکتوبر 2023: ہم سمجھتے تھے کہ ہماری زبان صرف چار مختلف ذائقے چکھ سکتی ہے، "میٹھا، کھٹا، نمکین اور کڑوا”۔ پھر ایک صدی قبل، جاپانی سائنسدان کییکون اکیڈا نے سب سے پہلے "امامی” کو ایک نیا ذائقہ قرار دیا، اور تقریباً آٹھ دہائیوں بعد سائنسی برادری نے باضابطہ طور پر اتفاق کیا۔
امامی دراصل کھانے کا لذیذ یا میٹھا ذائقہ ہے۔ یہ تین مرکبات glutamate، inosinate اور guanylate سے آتا ہے جو قدرتی طور پر پودوں اور گوشت میں پایا جاتا ہے۔
لیکن اب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس میں "چھٹا بنیادی ذائقہ” موجود ہے اور انہوں نے اپنے دعوے کو معروف جریدے "نیچر کمیونیکیشنز” میں "امونیم کلورائیڈ کے ذائقے کے لیے ایک سینسر کے طور پر پروٹون چینل OTOP1” کے عنوان سے شائع کیا۔ .
نیورو سائنسدان اور حیاتیاتی علوم کی پروفیسر ایملی لیمن اور ان کی ٹیم نے پایا کہ زبان اسی پروٹین ریسیپٹر کے ذریعے امونیم کلورائد کا ذائقہ چکھتی ہے جو کھٹے ذائقے کا اشارہ دیتی ہے۔
ایملی کہتی ہیں، "اگر آپ اسکینڈینیوین ملک میں رہتے ہیں، تو آپ اس ذائقے سے واقف ہوں گے اور آپ کو یہ پسند آئے گا۔”
ان کے بقول، "کچھ شمالی یورپی ممالک میں، نمک کی لیکورائس کم از کم 20ویں صدی کے اوائل سے ہی ایک مقبول کینڈی رہی ہے، جس میں سالمیک نمک (امونیم کلورائیڈ) بطور جزو شامل ہے۔”
امینو ایسڈ سے خارج ہونے والا امونیم زیادہ مقدار میں زہریلا ہوتا ہے۔ یہ بیکٹیریا سے لے کر انسانوں تک بہت سے جانداروں کے ذائقہ کے نظام کے ذریعے محسوس کیا جا سکتا ہے، اور کئی دہائیوں سے کشیراتی جانوروں میں ذائقہ کی تحقیق میں استعمال ہوتا رہا ہے۔
سائنس دانوں نے کئی دہائیوں سے تسلیم کیا ہے کہ زبان امونیم کلورائیڈ پر شدید رد عمل ظاہر کرتی ہے، لیکن وسیع تحقیق کے باوجود، زبان کے مخصوص ریسیپٹرز جو اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہیں، ابھی تک غیر محفوظ ہیں۔
لیکن لیمن اور تحقیقی ٹیم نے سوچا کہ ان کے پاس جواب ہو سکتا ہے۔
سائنسدانوں کو ‘کھٹا’ پروٹین ملا
حالیہ برسوں میں، سائنسدانوں نے کھٹے ذائقے کا پتہ لگانے کے لیے ذمہ دار پروٹین کو بے نقاب کیا ہے۔ یہ پروٹین، جسے OTOP1 کہا جاتا ہے، سیل کی جھلیوں کے اندر واقع ہے، جو ہائیڈروجن آئنوں کو سیل میں لے جانے کے لیے ایک چینل بناتا ہے۔
ہائیڈروجن آئن تیزاب کا کلیدی جزو ہیں اور زبان تیزاب کو کھٹی سمجھتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ لیموں کا شربت جو کہ سٹیرک اور ایسکوربک ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے، سرکہ (ایسٹک ایسڈ) اور دیگر تیزابی غذائیں زبان پر سختی کا باعث بنتی ہیں۔ ان تیزابی مادوں سے ہائیڈروجن آئنوں کو OTOP1 چینل کے ذریعے ذائقہ کے رسیپٹر خلیوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
چونکہ امونیم کلورائیڈ کسی خلیے کے اندر تیزاب (یعنی ہائیڈروجن آئنوں) کے ارتکاز کو متاثر کر سکتا ہے، ٹیم نے سوچا کہ کیا یہ کسی طرح OTOP1 کو چالو کر سکتا ہے۔
اس سوال کا جواب دینے کے لیے، انھوں نے Otop1 جین کو لیبارٹری میں تیار کیے گئے انسانی خلیوں میں داخل کیا تاکہ خلیے OTOP1 ریسیپٹر پروٹین تیار کریں۔
اس کے بعد انہوں نے خلیات میں تیزاب یا امونیم کلورائیڈ کو شامل کیا اور ردعمل کی پیمائش کی، اور پتہ چلا کہ امونیم کلورائد OTOP1 چینل کا واقعی مضبوط ایکٹیویٹر تھا۔