کویت اردو نیوز ، 8 اکتوبر 2023: برآمدات پر ٹیکس اور بھاری ڈیوٹی کی وجہ سے سنگاپور گاڑی خریدنے والا دنیا کا مہنگا ترین ملک بن گیا ہے۔
یہاں گاڑی کی ملکیت حاصل کرنے کے لیے صرف سرٹیفکیٹ کی قیمت لوگوں کے خیال سے کہیں زیادہ ہے۔
دنیا کے چھوٹے ممالک میں شمار ہونے والے سنگاپور میں کار خریدنے کے لیے دیے جانے والے سرٹیفکیٹ کی قیمت میں چار گنا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہاں صرف تین کروڑ پاکستانی روپے سے زائد میں سرٹیفکیٹ دستیاب ہوگا۔
جی ہاں، سنگاپور میں کار خریدنے والے افراد کو پہلے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا، جس کی قیمت پہلے 30 سے 50 ہزار ڈالر تھی، لیکن اب سرٹیفکیٹ کی قیمت بڑھا کر 146،000 ڈالرکر دی گئی ہے۔
سنگاپور میں کورونا کی وبا کے بعد معاشی سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد لوگوں میں کار خریدنے کے رجحان میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے کار سرٹیفکیٹ کی فیس میں 4 گنا اضافہ کردیا گیا ہے۔
سنگاپور ایک کم آبادی والا ملک ہے جس کی زیادہ سے زیادہ آبادی 60 لاکھ ہے اور یہ ملک ایک ہی شہر پر مشتمل ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت ٹریفک کے مسائل سے بچنے کے لیے گاڑیوں کی تعداد میں کمی لانا چاہتی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق سنگاپور میں اس وقت 60 لاکھ کی آبادی میں سے تقریباً 10 لاکھ کاریں ہیں، جب کہ بڑی لگژری گاڑیاں الگ ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی تعداد بھی مختلف ہے۔
سال 2020 اور اس سے پہلے تک وہاں کے لوگوں کو کار خریدنے کے لیے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے 30 ہزار سنگاپوری ڈالر ادا کرنا پڑتے تھے لیکن اب یہ فیس 140 ہزار سنگاپوری ڈالرز کر دی گئی ہے جو کہ 160 ہزار امریکی ڈالر بنتی ہے۔
یعنی اب وہاں کوئی بھی بڑی، لگژری اور مہنگی گاڑی خریدنے والے کو پہلے سرٹیفکیٹ لینا ہو گا، جس کے لیے اسے 140 ہزار سنگاپوری ڈالر ادا کرنے ہوں گے، جس کے بعد وہ الگ قیمت ادا کر کے گاڑی خرید سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرٹیفکیٹ فیس اور دیگر ٹیکسز میں اضافے کے بعد سنگاپور میں ایک عام ہائبرڈ کار کی قیمت 300,000 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہوگی جب کہ امریکا میں ایسی ہی کار 80,000 امریکی ڈالر میں دستیاب ہوگی۔
بہت سے درمیانی اور کم آمدنی والے سنگاپوری کار سرٹیفکیٹ کی فیس میں اضافے کے بعد اپنی پرانی گاڑیاں فروخت کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں خریداری کے وقت ادائیگی کی گئی رقم سے زیادہ مل رہی ہے۔