کویت اردو نیوز 17 ستمبر: 127،000 تارکین وطن کویت واپس نہیں آ سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے رہائشی اقاموں کی تجدید کرنے میں ناکام ہونے یا کچھ کفیلوں کی جانب سے جان بوجھ کر اقاموں کی تجدید نہ کرنے والے کویت سے باہر ممالک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن کی تعداد 127،000 ہوگئی ہے۔ اس میں سرکاری اداروں کے کچھ شعبے شامل ہیں جن میں وزارت تعلیم شامل ہے۔
وزارت تعلیم نے اس سے قبل اساتذہ کو آگاہ کیا تھا کہ جو اساتذہ کویت کا سفر کرنا چاہتے ہیں وہ کسی بھی وقت واپس آسکتے ہیں لیکن اگست میں اعلان کردہ ممنوعہ ممالک کی فہرست کے ساتھ ہی صورتحال بدل گئی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون ممالک پھنسے ہوئے افراد کو اپنے رہائشی اقاموں کی تجدید (آن لائن) میں تیزی لانے کے لئے انہیں سہولیات فراہم کیں پھر بھی ان میں سے بہت سے لوگوں نے اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھایا جسے انسانی ہمدردی کے پہلوؤں سے دیکھا گیا تھا۔ اس وقت غیر قانونی رہائش پذیر تارکین وطن کی تعداد 500،000 ہو چکی ہے۔
وزیر داخلہ کے فیصلے میں یکم ستمبر سے 30 نومبر تک ملک میں آنے والوں کے لئے ہر قسم کے وزٹ ویزا اور رہائشی اقامے میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں وہ افراد شامل نہیں ہیں جن کی رہائش اس ماہ سے پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: PACI .نے اپنے اوقات کار تبدیل کر دئیے
بہت سارے تارکین وطن ایسے ہیں جن کے رہائشی اقامے یکم ستمبر کے بعد ختم ہوگئے ہیں اور انہوں نے خود کار تجدید کے فیصلے پر انحصار کرتے ہوئے اپنے رہائشی اقامے کی تجدید نہیں کی ہے۔ یہ بات غلط ہے کیونکہ اس فیصلے پر ان کا اطلاق نہیں ہوتا ہے انہیں جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ اگر ان کو پکڑا جاتا ہے تو پھر انہیں گرفتار کرکے جلاوطن کردیا جائے گا اور انہیں کویت واپس آنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔