کویت اردو نیوز ، 12 اکتوبر 2023: مصر نے غزہ کے پناہ گزینوں کو جنگ زدہ غزہ کی پٹی سے واحد خارجی راستےرفح بارڈر کے ذریعے محفوظ گزرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سرحدی علاقے شدید اسرائیلی بمباری کا سامنا کر رہے ہیں ، مصری سکیورٹی حکام نے رفح بارڈر کے ذریعے غزہ کو انسانی امداد پہنچانے کے منصوبے کے حوالے سے امریکہ سمیت مختلف فریقوں کے ساتھ جاری مذاکرات کی تصدیق کی ہے، تاہم فی الحال، پناہ کے متلاشی افراد کو غزہ سے مصر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔
رفح بارڈر کی بندش غزہ کے لوگوں کے لیے ایک اہم چیلنج کی نمائندگی کرتی ہے، جو ایک سنگین انسانی بحران میں پھنسے ہوئے ہیں ، حماس کے حملوں کے بعد اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت آگئی ہے اور اسرائیل نے غزہ کو بجلی، پانی اور ایندھن کی سپلائی جیسی اہم سہولیات منقطع کر دی ہیں۔
ان کارروائیوں کے نتائج تباہ کن ہیں، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں ۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں ، اسرائیلی افواج نے نہ صرف فوجی تنصیبات بلکہ رہائشی عمارتوں، مساجد، دکانوں، فیکٹریوں ، یہاں تک کہ ایمبولینسز کو بھی نشانہ بنایا ہے، دوسری جانب اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں فاسفورس بموں کے استعمال نے بین الاقوامی تشویش کو جنم دیا ہے ۔