کویت اردو نیوز ، 15 اکتوبر 2023: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کے لیے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے یہ کہتے ہوئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کہ بیس لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو صاف پانی تک رسائی بہت محدود ہے۔
فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے پانی کی سپلائی بند کرنے کے بعد غزہ کی پٹی کے لوگوں کے لیے پانی "زندگی اور موت کا مسئلہ” بن گیا ہے۔ پانی کی کمی کی وجہ سے اب 2 ملین سے زائد افراد خطرے میں ہیں۔
"یہ زندگی اور موت کا معاملہ بن گیا ہے،” UNRWA کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا۔ غزہ کو بیس لاکھ لوگوں کو پانی فراہم کرنے کے لیے ایندھن کی اشد ضرورت ہے۔
UNRWA کے مطابق، ایک ہفتے سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے اور اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں صاف پانی ختم ہو رہا ہے کیونکہ واٹر پلانٹس اور سرکاری پانی کی لائنیں کام کرنا بند کر ہوگئی ہیں۔ فلسطینی اب کنوؤں کا گندا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اسرائیل نے بدھ سے غزہ کی بجلی منقطع کر دی ہے جس سے پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی دھمکی کے بعد ہزاروں افراد شمالی غزہ سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے بمباری کے دوران مختلف حالات میں 1.1 ملین افراد کے بے گھر ہونے کو "ناممکن” قرار دیا ہے۔ غزہ میں گزشتہ ہفتے سے تقریباً 10 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
"ہمیں فوری طور پر غزہ تک ایندھن پہنچانے کی ضرورت ہے،” فلپ لازارینی کہتے ہیں۔ لوگوں کے لیے پینے کے صاف پانی کا واحد ذریعہ ایندھن ہے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پانی کی شدید قلت سے لوگ مرنا شروع ہو جائیں گے جن میں چھوٹے بچے، بوڑھے اور عورتیں شامل ہیں۔ پانی اب آخری لائف لائن ہے۔ میں اپیل کرتا ہوں کہ انسانی امداد کی یہ ناکہ بندی اب ختم کی جائے۔
UNRWA کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ میں اقوام متحدہ کی پناہ گاہیں بھی اب محفوظ نہیں ہیں اور اس شرمناک عمل کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ UNRWA نے ایک بیان میں کہا کہ جنگوں کے بھی اصول ہوتے ہیں۔ عام شہریوں، ہسپتالوں، سکولوں، کلینکوں اور اقوام متحدہ کے مقامات کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ UNRWA اپنی پناہ گاہوں میں پناہ لینے والے شہریوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے اور تنازع کے فریقین سے بات کر رہا ہے۔ اس جنگ میں بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی عمارتوں، شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کا تحفظ بھی اس جنگ پر لاگو ہوتا ہے۔
مختلف این جی اوز اور حکومتیں غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہیں، جہاں لاکھوں بچے فوری امداد کے منتظر ہیں۔