کویت اردو نیوز ، 15 اکتوبر 2023: پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے فلسطینیوں کے حق میں بات نہ کرنے والے اپنے ساتھیوں اور دوستوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی خاموشی شرمناک ہے جس سے صرف دوسروں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
عامر خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کئی تفصیلی پوسٹس کیں۔
انہوں نے لکھا کہ ‘میرے پورے کیرئیر کے دوران میرا مقصد چیمپئن بننا اور اپنی شہرت اور اثر و رسوخ کے ذریعے دنیا میں مثبت تبدیلی لانا رہا ہے، میں اپنی رائے کا اظہار کرنے اور اظہار خیال کرنے سے کبھی نہیں ڈرتا’۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جب یوکرین پر روس نے حملہ کیا تو میں جنگ سے بے گھر ہونے والے یوکرائنی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ذاتی طور پر پولینڈ گیا، اس کے بارے میں بات کی، لیکن جیسے جیسے دنیا دیکھ رہی ہے کہ فلسطین میں کیا ہو رہا ہے، مجھے لگتا ہے کہ میرے بہت ہی ساتھی اور دوست خاموش ہیں، کیوں؟
انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ کچھ لوگ کھل کر فلسطین کی حمایت کا اظہار کرنے سے ڈرتے ہیں۔
پاکستانی نژاد برطانوی باکسر کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی زندگیاں اہمیت رکھتی ہیں، دنیا یاد رکھے گی کہ ان کے لیے کس نے بات کی اور کس نے نہیں، اور خدا جانتا ہے کہ جب بے گناہ مسلمانوں پر ظلم ہو رہا تھا تو کون خاموش رہا۔
ایک اور پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ‘غیر جانبدارانہ بیان دینا کافی نہیں، اس کا کوئی فائدہ نہیں، قابضین کو متاثرین سے الگ کریں، یہاں ہونے والی اموات کی سیاسی نوعیت کو پہچانیں، کیونکہ ہر نقصان سیاست سے جڑا ہوتا ہے۔ ‘
باکسر نے لکھا کہ جو لوگ اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے عرب اور مسلم ثقافت کے عناصر کا استعمال کرتے ہیں، آپ کی خاموشی شرمناک ہے، آپ کی خاموشی ایک ‘دہشت گردی’ ہے جو دوسروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔
عامر خان نے کہا کہ بہت سارے متاثر کن اور رول ماڈلز کا اس معاملے پر خاموشی اختیار کرنا اور اپنی پوسٹ ڈیلیٹ کرنا مایوس کن ہے، آپ کس سے ڈرتے ہیں؟ پاؤنڈ یا ڈالر یا دوست کھونے کا خوف؟
ساتھ ہی عامر خان نے فلسطینیوں کی مدد کے لیے عطیات کا بھی مطالبہ کیا۔
عامر خان نے کہا کہ ان کی فاؤنڈیشن (عامر خان فاؤنڈیشن) ایک مقامی ٹیم کے ساتھ مل کر فلسطین میں متاثرہ لوگوں کو خوراک، امداد اور رہائش فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے ان اقدامات میں حصہ ڈالنے کی بھی درخواست کی۔
فلسطین کی حالیہ کشیدہ صورتحال
7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر سمندری، زمینی اور فضائی راستے سے اچانک حملہ کیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد مارے گئے۔
ان حملوں کے بعد اسرائیل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر شدید فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی نشریاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے الاقصیٰ آپریشن کے آغاز اور اسرائیل کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 سے زائد ہوگئی ہے جب کہ غزہ میں 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔