کویت اردو نیوز ، 15 اکتوبر 2023 : دنیا کی سائنسی برادری لامحدود توانائی پیدا کرنے کا طریقہ تلاش کر رہی ہےاور اب محققین نے فوٹو سنتھیس کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ ڈھونڈ لیا ہے، جس طرح سے پودے اپنے لیے توانائی پیدا کرتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی تحقیق میں مصنوعی فوٹو سنتھیس کا طریقہ کار دریافت ہوا ہے جس میں سائنسدانوں نے میتھین پیدا کرنے کے لیے فوٹو سنتھیس کے قدرتی عمل کی کامیابی سے نقل کی ہے۔ توانائی سے بھرپور اس ایندھن کو بنانے کے لیے صرف پانی، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سورج کی روشنی کی ضرورت ہے۔
محققین نے ACS انجینئرنگ میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں نئی دریافت کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کی پیمائش کی جائے تو، مصنوعی فوٹو سنتھیس سولر پینلز کا لامحدود اور صاف توانائی کا متبادل ہو سکتا ہے جسے بہت سے محققین دہائیوں سے تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کازوناری ڈومین کے محققین اور سائنس دانوں کی ایک ٹیم ایک ایسا نظام تیار کرکے چیزوں کو ایک قدم آگے لے جانے میں کامیاب ہوگئی جو سورج کی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن گیس میں تقسیم کرتا ہے، جو پودوں کے زیر استعمال نظام کے بہت قریب ہے۔ دوسرے الفاظ میں، کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کیا جانا چاہئے اور سورج سے حاصل ہونے والی توانائی کو میتھین میں ذخیرہ کیا جانا چاہئے.
ماہرین نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا نظام ہے جو سولر پینلز سے بہت ملتا جلتا ہے۔ صرف سورج کی توانائی کو استعمال کرنے اور ذخیرہ کرنے کے بجائے، ہم نے فوٹو سنتھیس کا وہی نظام استعمال کیا جس پر پودے توانائی پیدا کرنے کے لیے انحصار کرتے ہیں۔ تاہم، شہر کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مذکورہ نظام کو بڑھانا زیادہ مشکل ہے۔ ٹیم نے اپنی شائع شدہ تحقیق میں اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں اور ممکنہ حل پر بھی بات کی۔