کویت اردو نیوز ، 17 اکتوبر 2023: گھروں میں والدین اکثر بچوں کو لکھنے اور ‘ہینڈ رائٹنگ’ پر توجہ دینے کے لیے ڈانٹتے ہیں اور بعض اوقات غصے میں بھی آ جاتے ہیں اور انہیں مارنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ پرانے زمانے میں بچوں کی لکھائی کو بہتر بنانے کے لیے سلیٹ یا تختی پر لکھنا شروع کیا جاتا تھا۔
لیکن اب ہمارا زیادہ تر وقت لیپ ٹاپ کی سکرین پر اور کی بورڈ پر ٹائپ کرنے میں گزر جاتا ہے جس کی وجہ سے ہم لکھنے کے معمولات سے دور ہو گئے ہیں۔
اگر کسی شخص کی لکھائی خراب ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کم عقل ہے، لیکن حال ہی میں سامنے آنے والی ایک نئی تحقیق سے حیران کن طور پر خراب ہینڈ رائٹنگ والے لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔
ماہرین کے مطابق خراب لکھائی والے لوگ ہمیشہ اچھی لکھائی والے لوگوں سے تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں۔
خراب ہینڈرائٹنگ والوں میں تحقیق کے مطابق درج ذیل خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔
آزاد مفکر:
بدصورت لکھائی والے لوگ ہمیشہ انفرادیت پسند ہوتے ہیں، کیونکہ اس قسم کے مصنف عام طور پر ایک آزاد مفکر ہوتے ہیں۔
تخلیقی صلاحیتوں کےمالک:
بدصورت لکھائی والے لوگ بہت تخلیقی ہوتے ہیں۔ بعض صورتوں میں غلط لکھاوٹ بھی سنکی پن کی علامت ہوتی ہے۔
ذہین ہوتے ہیں:
خراب لکھائی والے کم ذہانت کی علامت نہیں ہے، اس لیے اگر آپ کے آس پاس کسی کی لکھائی خراب ہے تو اس شخص کے پاس مسئلہ حل کرنے کی بہترین صلاحیتیں ہوسکتی ہیں۔
لہذا، اگر آپ کی لکھائی بدصورت ہے تو مایوس نہ ہوں۔ خراب ہینڈرائٹنگ ان لوگوں سے تعلق رکھتی ہے جو کسی نہ کسی لحاظ سے انتہائی تخلیقی اور غیر معمولی ہوتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ نپولین کی لکھاوٹ بہت خراب تھی، یہاں تک کہ فرائیڈ کی لکھائی بھی بہت زیادہ خراب تھی