کویت اردو نیوز ، 18 اکتوبر 2023 : جنگ زدہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی ڈاکٹر نے شکایت کی ہے کہ ان کے لندن میں مقیم خاندان کو پولیس ہراساں کر رہی ہے۔
برطانوی پولیس نے فلسطینی ڈاکٹر کے اہل خانہ پر حملہ کر دیا۔
فلسطینی نژاد برطانوی ڈاکٹر غسان ابو ستہ نے برطانیہ چھوڑ کر غزہ کی پٹی کا رخ کیا تاکہ زخمیوں کے علاج اور ریسکیو میں مدد کی جا سکے۔
ممتاز ڈاکٹر نے بتایا کہ برطانوی انسداد دہشت گردی پولیس نے ان کے خاندان پر حملہ کیا۔
انہوں نے ایکس ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا، "برطانوی انسداد دہشت گردی کی پولیس برطانیہ میں میرے گھر آئی اور میرے خاندان کو ہراساں کیا۔”
فلسطینی سرجن ابو ستہ نے غزہ کی پٹی میں زخمیوں کی نوعیت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں زیادہ تر بچے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں صحت کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔ انہوں نے ابتدائی طبی امداد کے آلات کی کمی کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں سے کئی شدید جھلس چکے ہیں اور انہیں مناسب طبی امداد حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی ڈاکٹروں نے لندن سے غزہ کا سفر کیا جس کا مقصد وہاں کے اسپتالوں میں طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا تھا۔
غسان ابو ستہ ایک برطانوی شہری ہے جن کے فلسطینی والد اور لبنانی ماں ہے۔ انہوں نے اپنی گریجویشن برطانیہ میں مکمل کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے 25 سال گزارے۔